سُنّی سے شادی
کیا سنی مردوں کی شیعہ خواتین سے ، شادی جائز ہے ؟شیعہ مرد کی سنی عورت سے شادی کرناکیساہے ؟
اگر اس کے منحرف ہونے کا خوف نہ ہو تو اس صور ت میں کوئی ممانعت نہیں ہے لیکن اگر عقیدہ میں منحرف ہونے کا امکان ہو تو جائز نہیں ہے ۔
اگر اس کے منحرف ہونے کا خوف نہ ہو تو اس صور ت میں کوئی ممانعت نہیں ہے لیکن اگر عقیدہ میں منحرف ہونے کا امکان ہو تو جائز نہیں ہے ۔
جائز ہے اور کوئی بھی حرام ہونے کا قائل نہیں ہے ۔
جواب:۔قصد ریبہ اور لذت کے بغیر، لباس کے اوپر سے (ہاتھ) چھونے میں اشکال نہیں ہے .
جواب:۔اس کام کو ترک کرنا بہتر ہے مگر ضرورت کے موارد میں .
جواب : ناچ دیکھنے کا وہی حکم ہے جو خود ناچ اور رقص کرنے کا ہے
فقط شوہر کے لئے زوجہ کا رقص کرنا جائز ہے اور باقی ہر قسم کا رقص کرنے میں اشکال ہے اور رقص ایک عام فہم بات ہے اور وہ خاص انداز میں تھرکنا ہے کہ جس کی باخبر لوگ تصدیق کریں کہ یہ رقص ہے، البتہ اگر اس کے رقص ہونے میں شک ہو تو حرام نہیں ہے ۔
رقص فساد کی جڑ ہےرقص کرنے میں اشکال ہے خواہ عورت عورت کے لئے رقص کرے یا مرد مردوں کے لئے رقص کرے یا عورت مردوں کے لئے البتہ عورت کا اپنے شوہر کے لئے رقص کرنے میںاشکال نہیں ہے
تالیاں بجانے میں کوئی ممانعت نہیں ہے لیکن مسجد اور امام بارگاہوں میں یہ کام نہیں کرنا چاہیے ۔
جواب : تالی بجانا اگر اسکے ساتھ دیگر حرام کام نہ ہو تو حرام نہیں ہے لیکن مسجد اور امام باڑوں میں اس کام سے پرہیز کریں
جواب: مہم یہ ہے کہ ڈاکٹر کا قول اور اس کا یقین جج اور قاضی کے لیے اس طرح کے موارد میں حجت نہیں رکھتا اور حتی کے اگر خود قاضی کا یقین جو اس روش سے حاصل ہوتا ہے وہ بھی حجت نہیں رکھتا بلکہ محل اشکال ہے، لہذا ضروری نہیں ہے کہ ڈاکٹر اپنے یقین کو اس طرح کے موارد میں پیش کرے اور نتیجہ کے طور پر بچہ حکم ظاہری کے مطابق اس کے شوہر سے ملحق ہو جائے گا اور اس طرح کے احکام ظاہری سے کوئی مشکل پیدا نہیں ہوتی۔
زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والے بچہ کا حکم، پرورش اور اس کے اخراجات وغیرہ کے لحاظ سے (ان صورتوں کے علاوہ جہاں دلیل مستثنیٰ قرار دیتی ہے جیسے میراث کا مسئلہ) وہی ہے جو شرعی بچہ کا ہوتا ہے لہٰذا اس بناپر، محرم ہونے، اس کی پرورش، نگہداشت اور تربیت کے تمام احکام ولد الزنا کے بارے میں جاری ہوں گے فقط اس کو میراث نہیں ملے گی ۔
جواب: جبکہ واقعاً اس کی جان کو خطرہ ہو اور بچہ بھی چار مہینے سے کم کا ہو تو سقط جنین جائز ہے اور اس کی دیت بیت المال کو ادا کرے گی ۔