ایک شخص کی مختلف بیویوں کے بچّوں کے بچّوں کا ایک دوسرے کیلئے محرم ہونا
ایک شخص کی دو بیویاں ہیں اور دونوں سے اولاد ہے اور یہ ہم جانتے ہیں کہ اس بیوی کی بیٹیوں کی اولاد اور بیٹوں کی اولاد کی اولا د اس ( دوسری ) بیوی کے لیے محرم ہیں ، اب سوال یہ ہے کہ اس کی بیٹیوں کی اولاد ( پہلی بیوی کی نواسیاں ) بھی دوسریبیوی کیلئے محرم ہوں گی ؟
اس کے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں ، دوسی بیوی کےلئے محرم ہوں گے اس لئے کہ باپ کی بیوی اور دادا کی بیوی محرم ہیں ۔
نامحرم سے بات چیت کرنا
کیا کُلّی طور پر، نامحرم عورت سے کفتگو کرنا جائز ہے ؟
جواب:۔ اگر معمول اور، رواج کے مطابق ہو تو اس صورت میں کوئی مانع نہیں ہے .
نامحرم عورت کی ہنسی کی آواز سننا
نامحرم عورت کی ہنسی کی آواز سننا اگر وہ گناہ کا باعث نہ ہو تو کیا حکم ہے اور گناہ کی صورت میں کیا حکم ہے ؟
جواب:۔جن موارد میں اس پر کوئی خاص گناہ مرتب نہ ہوتا ہو ان میں کوئی حرج نہیں ہے .
پہلی بیوی کے داماد کا دوسری بیوی کے ساتھ محرم ہونا
ایک شخص کے دو بیویاں ہیں اور دونوں بیویوں میں سے ہر بیوی کے چند بیٹیان ہیں اس نے سب بیٹیوں کی شادی کر دی ، کیا اس کے داماد دوسری بیوی کے لئے محرم ہیں ؟اور آیا ان کے بچے اور بچوں کے بچے خواہ اس کی لڑکیوں سے یا اس ( دوسری بیوی ) کی لڑکیوں سے ہوں ، اس مرد کی دوسری بیویوںکے لئے محرم ہوں گے ۔
بچے اور نواسے نواسیاں ، اس شخص اور اس کی بیوی کے لئے محرم ہیں لیکن ایک بیوی کے داماد دوسری بیوی کیلئے محرم نہیں ہیں ۔
پہلے شوہر کی بیٹی کا دوسرے شوہر کے والد کیلئے محرم ہونا
ایک شخص ایک شہید کی بیوہ سے جس کی ایک بیٹی ہے ، شادی کرلیتا ہے ، کیا وہ بیٹی اس شخص کے دادا کے لئے محرم ہے ، اگر محرم نہیں ہے تو محرم ہونے کا کیا طریقہ ہے ؟
نامحرم ہے ، لیکن اگر اس کے دادا کا دوسرا بیٹا ہو تو اس لڑکی سے اس کا شرعی صیغہ پڑھے تو اس کی بہو کے حکم میں ہوجائے گی ، اور اس کے لئے محرم ہوجائیگی ۔
ماموں کے محرم ہونے کی دلیل
ماموں کے محرم ہونے پر ، شہرت فتوای کے علاوہ کیا دلیل ہے ؟
یہ مسئلہ صراحت کے ساتھ قرآن میں سورہ نساء کی آیت نمبر ۲۳، میں آیا ہے ، وہاں پر کہ جہان خدا وند عالم فرماتا ہے : وبنات الاخ و بنات الاخت !۔اور یہ بات مسلم ہے کہ بھانجی جس کی محرم ہے تو ماموں بھی اس کا محرم ہوگا ، اس لئے کہ ایک طرف ایک بھائی کی بیٹیا ں اور بہن کی بیٹیاں ۔
گود لی ہوئی لڑکی سے محرم ہونے کا طریقہ
کبھی کبھی وہ لوگ جو صاحب اولاد نہیں ہوتے ، یتیم خانہ سے لڑکی لیکر پرورش کرتے ہیں ، کیا اس لڑکی سے گود لینے والے باپ کے لئے ، محرم ہونے کا کوئی طریقہ ہے ؟
اگر اس شخص کا باپ موجود ہو تو اس لڑکی کو اس کے عقد متعہ میں دیدے تو اس شخص کے لئے اور اس کے بیٹوں کیلئے محرم ہوجائے گی اور اگر دوسری بیوی سے اس کے بچے ہوں تو اپنے سے اس لڑکی کا عقد متعہ پڑھ لے اس طرح وہ لڑکی اس کے بیٹوں کے لئے محرم ہوجائے گی لیکن اس صورت میںمدت متعہ کے ختم ہونے کے بعد خود اس کے لئے محرم نہیں ہوگی ۔
ایسی خاتون سے شادی کرنا جو شریعت کے احکام کی پابند نہیں ہے
کیا ایسی لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے جو بظاہر مسلمان ہے لیکن نماز نہیں پڑھتی کافروں سے شادی کرنے کی طرح ہے ؟
یہ شادی جائز ہے لیکن آہستہ آہستہ اس کو واجبات پر عمل کرنےکی دعوت دینا چاہئے ۔
نکاح دائم کے بجائے عقد متعہ کا صیغہ پڑھ لینا
اگر کوئی خاتون ،مرد(ہونے والے شوہر) کو نکاح دائم پڑھنے کے لئے اپنا وکیل بنائے اور مرد (عقد پڑھنے کے بعد ) مدعی ہو کہ اس نے متعہ (وقتی نکاح) کا صیغہ جاری کیا تھا وہ بھی چند سال کے بعداس عقد، مہر ،شوہر و بیوی کے درمیان وراثت اور بچوں کی وراثت کا کیا حکم ہے؟
اگر اسے یقین ہو کہ مرد صحیح کہتا ہے اور اس نے نکاح غیر دائم (متعہ) پڑھا تھا تو اس صورت میں عقد نکاح باطل ہے اور میاں بیوی کو ایک دوسرے کی میراث نہیں ملے گی لیکن ان کے بچوں کو ان کی میراث ملے گی مگر یہ کہ مرد جانتا ہو کہ یہ عقد باطل ہے ،اس صورت میں بچوں کو فقط ماں کی طرف سے میراث پہنچے گی ، مرد (باپ ) کی جانب سے نہیں ،اور مرد پر زنا کی حد (سزا)جاری ہو گی اور ہر حال میں مرد کو عورت مہرالمثل ادا کرنا ہوگا۔