مطلّقہ بیوی کی بھانجی سے شادی
کیا ، مطلقہ بیوی جو ابھی عدت میں ہے اس کی اجازت کے بغیر اس کی بھانجی سے شادی کرنا جائزہے ؟
اس کی اجازت کے بغیر جائز نہیں ہے ، مگر عدت گذرنے کے بعد ۔
اس کی اجازت کے بغیر جائز نہیں ہے ، مگر عدت گذرنے کے بعد ۔
اگر فاعل ( لواط کرنے والے ) کے بالغ ہونے میں شک ہو تو اس صورت میں اس لڑکے کی بہن ، بیٹی اور ماں اس پر حرام نہیں ہوگی ۔
عقد متعہ کی عدت کے دوران ، زنا مسلما ً حرام ہے ، لیکن اس عورت کے ہمیشہ کے لئے حرام ہونے کا باعث نہیں ہے ، اور تحریر الوسیلہ اور توضیح المسائل میں امام خمینی (رہ) کا فتوی ٰ بھی یہی ہے ۔
احتیاط واجب یہ ہے کہ اجازت حاصل کرے اور نکاح دائم یا متعہ ( کے اعتبار سے اس مسئلہ )میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
۔بہتر یہ ہے کہ بعد میں باپ کی رضایت حاصل کرے ۔
مسئلہ کے فرض میں اگر اس کا باپ مخالفت کرے تو اس کا اذن ساقط ہے ۔
جواب: کوئی حرج نہیں ہے بلکہ ایک دوسرے کے مخصوص لباس پہنے میں اگر کوئی قباحت نہ ہوتو پہن سکتے ہیں لیکن اگر گناہ کا باعث ہو تو حرام ہے
ایسے لباس اور ڈاڑھی سے جو انسان کی تضحیک کا سبب ہو، پرہیز کرنا لازمی ہے۔ مومن کو چاہیے کہ وہ اپنی عزت اور وقار کو داغ نہ لگنے سے محفوظ رکھے۔
جواب : وہ لباس مراد ہے جسے عام لوگ زنانہ لباس کہتے ہیں ( لیکن اگرگناہ کا باعث نہیں ہے تو حرام نہیں ہے )
جواب : زینتی لباس پہنے میںاشکال ہے لیکن معمولی اوورکوٹ ( زنانہ ) زینتی نہیں ، اور ہر وہ لباس جو چہرے اور گٹے تک ہاتھوں کے علاوہ تمام بدن کو چھپالے ، کافی ہے ، اگر چہ چادر یا بر قعہ زیادہ محفوظ اور بہتر ہے ۔
جواب:۔اگر اس کا لازمہ بدن کومس کرنا یادےگر حرام عمل، نہ ہو تو اس صورت میں کوئی اشکال نہیں ہے .
اس بات کے مد نظر کہ یہ سارے کام مغربی اور اجنبی ثقافت کی نماءندگی کرتے ہیں، مسلمانوں کو ان سے پرہیز کرنا چاہیے اور اپنی تہذیب و ثقافت کو زندہ کرنا چاہیے۔ ایک اور حدیث میں اس طرح وارد ہوا ہے: اگر چہ وہ شعر حق ہی کیوں نہ ہو، البتہ ممکن ہے کہ عناوین ثانویہ اس کراہت کو تحت الشعاع قرار دیں اور اس پر غلبہ حاصل کر لیں۔