سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

جلاٹین (gelatine) کا حکم

ژلاٹین(Gelateen) ایک ایسا مادہ ہے جو اسیڈ (acid)یا بعض کیمیکل کو ایک خاص طریقے سے استعمال کرکے گائے یا خنزیر کی ہڈیوں اور کھال سے حاصل کیا جاتا ہے ، اس مادہ کو حاصل کرنے کے اعتبار سے ہڈیوں اور کھال کو ایک ایسے کپڑے سے تشبیہ دی جا سکتی ہے جو مختلف قسم کے دھاگوں سے بُنا گیا ہو، اور اس میں ایک خاص طریقے کو بر روئے کار لا کر اُون کو الگ کیا جاسکتا ہو۔ یہ مادہ کھانے کی چیزوں ، دوائیوں ، فیلم کی ریل اور گوند جیسی مصنوعات بنانے میں استعمال ہوتا ہے ، موجودہ زمانے میں مغربی ممالک اس مادہ کو بناتے ہیں اور پوری دنیا کی مارکیٹ کو سپلائی کرتے ہیں! ۔الف) (Gelatine)کے ہڈی اور کھال سے حاصل کرنے کے طریقے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا اسے استحالہ کی ایک قسم کہا جا سکتا ہے؟ب) نیز یہ کہ ملک کی ضرورت اس وقت بیرونی ممالک اور خاص طور پر مغربی ممالک کے ذریعہ سے پوری ہورہی ہے اور اس کے بنانے والے مادے کی طرف توجہ رکھتے ہوئے، اس کے استعمال کاکیا حکم ہے؟

جواب:الف) شک کے مواقع پر کہ جہاں معلوم نہ ہو کہ کس مادے سے حاصل کیا گیا ہے تو وہ حلیت اورطہارت کا حکم رکھتا ہے، اس کے بارے میں جستجو اور تحقیق بھی لازم نہیں ہے۔ب) اگر یقین ہو کہ حرام اور نجس مادے سے حاصل کیا گیا ہے تو اس پر استحالہ صادق نہیں آتا ، لیکن اس کے حلال اور پاک ہونے کے دوسرے طریقے موجود ہیں۔

دسته‌ها: جلاٹین (gelatine)

س انڈے کا کھانا جسمیں خون کا دھبہ آگیا ہو

مندرجہ ذیل اشیاء کا کھانا کیا حکم رکھتا ہے؟۱ ۔بھیڑ، بکری، گائے کا جگر۔۲۔ بھیڑ، بکری، گائے کی دم۔۳۔ حلال گوشت حیوانات کی صورت کاگوشت۔۴۔ وہ انڈا جس کی زردی میں سرخ رنگ کا دھبَّہ آجائے۔

جواب: کسی بھی حیوان کی دم حلال نہیں ہے اور اگر انڈے میں سرخ رنگ کا دھبَّہ یقینا خون ہو تو اس کا کھانا اشکال رکھتا ہے، مگر یہ کہ خون زردی کے باہر ہو اور زردی کو ایسے دھوئی جائے کہ پھٹنے نہ پائے تو بقیہ حصے کا کھانا ممانعت نہیں رکھتا ہے۔

موطوئہ جانور کو تلاش و جدا کرنے کیلئے قرعہ ڈالنے کا طریقہ

موطوۂ (جس کے ساتھ بد فعلی کی گئی ہو)بھیڑ دیگر بھیڑوں کے درمیان مخلوط ہوگئی ہو، کیا انسان کے لئے اس طرح سے قرعہ ڈالنا جائز ہے کہ مثال کے طور پر ایک سے سو (١٠٠)تک بھیڑوں کے اوپر نمبر جسپاں کردے اور اسکے بعد ایک سو (١٠٠)تک جدا جدا نمبر لکھ کر ،ایک تھیلی میں ڈالدے اور پھر ان میں سے ایک نمبر اٹھا لے اور اس نمبر سے مطابقت کر لے جو بھیڑوں پر لگائے ہیں ،اور اس نمبر والی بھیڑ کو ذبح کر لے اور اسکے گوشت کو جلا دے ؟

جواب:جو کچھ روایات میں وارد ہوا ہے وہ یہ ہے کہ بھیڑوں کو دو حصوں میں تقسیم کرے ان میں سے ایک حصہ کو قرعہ کے ذریعہ الگ کرے اور پھر دوبارہ دو حصوں میں تقسیم کر کے قرعہ ڈالے اور اس طریقہ پر عمل کرے ۔یہاںتک ایک بھیڑ رہ جائے لیکن اس طریقہ میںبھی جو تم نے تحریر کیا ہے کوئی مخالفت نہیں ہے ، اس لئے کہ جو کچھ روایت میں آیا ہے وہ قرعہ کی ایک قسم کا بیان ہے ۔

موطوہٴ جانور کا ضامن

زید نے کئی سال پہلے ، عمر کے جانور کے ساتھ ناجائز فعل انجام دیا ہے ، جانور کے مالک نے اس جانور کو فروخت کر دیا، اورا سکی قیمت و صول کر کے خرچ کر دی ، اور معلوم نہیں کہ وہ جانور کہاں ہے ، مر گیا ہے یا زندہ ہے ، اب زمانہ گذرنے کے بعد متوجہ ہو ا ہے اور توبہ کرنا چاہتاہے اور سوال کرتاہے: الف)کیا اس جانور کی قیمت کا ضامن ہے جو اس کے مالک یا مالک کے وارثوں کو ادا کرے ؟ ب)کیا زید کے بالغ ہونے یا بالغ نہ ہونے اور منی کے انزال ہونے یا نہ ہونے کا حکم پر کوئی فرق پڑتاہے یا نہیں ؟ ج)اگر بالغ ہونے میں شک ہو کہ بالغ تھا یا نہیں تو کیا وظیفہ ہے ؟ د)ضامن ہونے کی صورت میں ، اس حیوان کا رائج حلال گوشت ہونے کا مثلاً بھیڑ بکری ہونے یا غیر رائج حلال گوشت ہونے کا جیسے گھوڑا ، گدھا وغیرہ اس کے حکم میں کیا کوئی فرق ہے یا کوئی فرق نہیں ہے ؟ ھ)قیمت کی ادائیگی کے واجب ہونے کی صورت میں ، کیا رقم کے عنوان کا اظہار کرنا بھی لازم ہے چونکہ ممکن ہے ، اظہار کرنا باعث فساد یا شرمندگی ہو؟ جواب ۔الف)ضامن ہے اور اس کو چاہیئے کہ اس کی قیمت ضرور ادا کرے۔ ب)اگر بالغ اور مکلف نہ ہو تب یہ حکم اس کے بارے میں جاری نہیں ہوگا۔ ج)بالغ ہونے میں شک کی صورت میں ،بالغ کا حکم لگایا جائے گا۔ د)دونوں صورتوں میں اس کی قیمت اس کے مالک کو دے لیکن دوسری صورت میں اگرجانور مل جائے تو اس کو دوسرے شہر لے جائیں اور فروخت کردیں اس کی قیمت فاعل کی ہوگی۔ ھ)اعلان کرنا (یعنی یہ بتانا کہ کس عنوان سے یہ رقم دے رہا ہے )لازم نہیں ہے ۔

جواب: اگر یہ احتمال دیا جائے کہ یہ غذائیں ، کار خانوں یا آلات یادستانہ کے ذریعہ بنائے گئے ہیں تو کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن جب یقین ہو جائے کہ ان کے ہاتھ یا ان کے جسم کا مرطوب حصہ اس کھانے سے مس ہو گیا ہے تو اس صورت میں احتیاط یہ ہے کہ ضرورت کے موقعوں کے علاوہ اس سے پرہیز کرے لیکن ضرورت کے موقعوں پر جیسے غیر اسلامی ممالک میں سفر کے دوران ،اور سفر میں ان غذائوں سے پرہیز کرنا مشکل ہو تواس صورت میں پرہیز نہ کریں۔

۔موطو ہٴ جانور کی نسل

چند سال پہلے ایک بھیڑ کے ساتھ جس نے ابھی تک کوئی بچہ نہیں دیا تھا اور گابھن بھی نہیں ہوئی تھی ، بدفعلی ہو گئی تھی اب جبکہ چند سال گذر گئے ہیں اور اس نے بچہ بھی دیا ہے ، لیکن نہ اس بھیڑ کا معلوم ہے کہ کون سی ہے اور نہ اس کے بچوں کا معلوم ہے کے کون سے ہیں، اگر خود اس بھیڑ کو جس سے بد فعلی کی گئی ہے ،قرعہ کے ذریعہ جدا کرکے ذبح کرے اور اس کو جلا دے تو کیا اس کی یہ نسل جو بھیڑوں کے درمیان موجود ہے لیکن معلوم نہیں ہے کہ کون کون اس کی نسل سے ہے ۔حلال ہو جائے گی؟اور دوسرے یہ کہ مثال کے طور پر اگر وہ بھیڑ سفید رہی ہو تو کیا یہ شخص تمام بھیڑوں کے درمیان قرعہ ڈالے گا یا فقط سفید رنگ کی بھیڑو ں کے درمیان قرعہ ڈالے ؟ نیز کیا چند سال کے بعد ، بچوں اور ایک سال کی بھیڑ کو بھی قرعہ شامل ہوگا؟

جواب:احتیاط واجب کی بنا پر اس حیوان کے بچے بھی اسی کے حکم میں ہیں اور ضروری ہے کہ اسی ترتیب کے ساتھ ان کے بارے میں بھی قرعہ کشی کریں اور اس کے مطابق عمل کریں۔

جانوروں کا چارا، غلاظت کے علاوہ

حیوان کا نجاست کھانا (غلاظت کے علاوہ) جیسے پرندوں کا اپنے کھانے میں خون کا استعمال کرنا کیا صورت رکھتا ہے ؟

جواب : حیوان کا کوئی بھی نجاست کھانا پاخانے کے علاوہ، اسکے گوشت اور دودھ کے حرام ہونے کا باعث نہیں بنتا لیکن اس سے پرہیز کرنا بہتر ہے ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت