صرورہ شخص( یعنی وہ شخص جو پہلی بار حج پر جارہا ہو ) کی نیابت
کیاصر ور ہ ( یعنی وہ شخص جو پہلی بار حج پر جارہا ہو ) نائب بن سکتا ہے ،خود مرد ہویا عورت اور جس کی جانب سے نائب ہوا ہے وہ بھی مردہو یا عورت؟
جواب :۔ صرورہ شخص کی نیابت خواہ مرد ہو یاعورت جائز ہے ، چاہے مرد کی جانب سے نائب ہو ایا عورت کی طرف سے ، ہاں البتہ عورت کا نائب ہونا خصوصاً اگر مرد کی جانب سے ہو تو مکروہ ہے ۔
اس شخص کا طواف کرنا جس کے ساتھ پیشاب کی تھیلی لگی ہے
اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ میرے ساتھ ، پیشاب کے لئے مخصوص تھیلی لگی رہتی ہے اور چونکہ بدن کے ہلتے ہی پیشاب نکل جاتا ہے ، اس صورت میں طواف اور نماز کے لئے میں کیا کروں ؟
جواب :۔ ایک وضو طواف کے لئے اور ایک وضو نماز کے لئے کافی ہے ۔
نماز طواف کے لئے نائب بنانے کے شرائط
نماز طواف کی نیابت کے مسئلہ میں کیا اس شخص میں جو اپنی قرائت کو تدریجاً آہستہ آہستہ صحیح کرسکتا ہے اور اس شخص میںجو صحیح کرنے پر قادر نہیں ہے کوئی فرق ہے ؟
جواب :۔ اگر تدریجی طور پر صحیح کرسکتا ہے تو اس پر واجب ہے کہ آہستہ آہستہ قرائت صحیح کرے وگر نہ جس قدر قدرت رکھتا ہے اسی مقدار میں نماز پڑھے اور نائب بنا نا لازم نہیں ہے یا جماعت کے ساتھ بجالائے ۔
جو شخص بیماری کی وجہ سے اعمال بجا لانے میں قادرنہیں ہے
اس شخص کا وظیفہ کیا ہے جوبیماری یا سی طرح کی دیگر وجوہات کی بناپر منیٰ کے اعمال یاطواف، سعی اور مکہ کے اعمال بجالانے پر قادر نہیں ہے ؟
جواب :۔ یہ شخص محصور کے حکم میں ہے لیکن اگر کسی کو نائب بنا سکتا ہے تو یہ کام حج کے اعادہ کے لئے کفایت کرے گا آئندہ سال دوبارہ حج کرنا لازم نہیں ہے ۔
جس شخص نے بغیر کسی عذر کے رمی جمرہ کے لئے نایب کیا ہو
حج کے ایام میں اگر شیطان کو پتھر مارنے کیلئے کسی دوسرے کو نائب بنائے اگر چہ یہ شخص خود مریض نہیں ہے اور ڈاکٹر وغیرہ نے بھی کچھ نہیں کہا ہے بلکہ دو آدمیوں نے اس کواس بات کی ترغیب دلائی اور اس نے بھی قبول کرلیا اور خود نہیں گیابلکہ کسی دوسرے شخص کو بھیج دیا ، اب اسے کیا کرنا چاہئے؟
اس کا حج باطل نہیں ہے لیکن اگلے سال نایب کرے تاکہ وہ اس کی طرف سے اس عمل کو انجام دے ۔
نائب کا اضطراری حالت میں حرام سے نکلنا اور پھر چھت دار گاڑی سے واپس آجانا
چند سال قبل میں کسی کی طرف سے نائب تھا اور قافلہ سالار تھا ، مکہ کے ہوٹل میں داخل ہونے کے بعد ایک ضروری کام کی وجہ سے حرم سے باہر چلا گیا ، جب میں واپس پلٹ رہا تھا تو سورج نکل رہا تھا ، میں نے بغیر چھت کی گاڑی تلاش کی لیکن راستہ میں مکہ پہنچنے سے پہلے پولیس نے وانٹ کے پیچھے بیٹھنے نہیں دیا ، مجبورا چونکہ میرے پاس پاسپورٹ نہیں تھا اور محرم تھا لہذا میں ڈرائیور کے پاس بیٹھ گیا اور سایہ سے بچنے کیلئے اپنے سر کو باہر نکالے رکھا ، پھر بعد میں ایران میں قربانی بھی کی ، اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا دوبارہ حج تمتع کو انجام دینے کی ضرورت ہے یا وہی عمل کافی ہے ۔
دوبارہ حج کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
جس شخص نے حج نہیں کیا ہے اس کا حج میقاتی انجام دینا
جو شخص حج پر نہیں گیا ہے کیا وہ کسی کا حج میقاتی بجالاسکتا ہے ؟
جوشخص حج پر نہیں گیا ہے وہ حج میں نایب ہوسکتا ہے اگر چہ بہتر یہ ہے کہ جو پہلے حج پرجا چکا ہے وہ حج بجالائے ۔