نائب کا کسی دوسرے کو اجیر بنانا
کیا نائب کو نائب بنانے کا حق ہے اور ایسا کرنے کی صورت میں کیا میت بری ٴ الذمہ ہوجائے گی؟
جواب :۔ نائب کو نائب بنانے کا حق نہیں تھا ، لیکن انجام دیاگیا حج، صحیح ہے اور میت بریٴ الذمہ ہو گئی ہے البتہ جو رقم لی تھی ، نائب اس کا مقروض ہے ۔
اس شخص کا نائب ہونا جو حرم میں مرگیاہو
مراجع کرام فرماتے ہیں : جو شخص استطاعت حاصل ہونے کے چند سال بعد یااستطاعت حاصل ہونے کے پہلے سال ، مکہ مکرمہ میں شرفیاب ہو اور حرم کی حدود میں داخل ہونے کے بعد مرجائے، اس کے لئے نائب بنانا واجب نہیں ہے ، اب اگر کوئی شخص عمرہ تمتع کے تمام اعمال مکمل انجام دینے کے بعد دنیا سے چل بسے تو کیا اس پر بھی ، نائب بنانا واجب نہیں ہے ؟
جواب :۔ اگر حرم کی حدود میں داخل ہونے اور احرام باندھنے کے بعد مرگیا ہو یا عمرہ تمتع کرنے کے بعد انتقال ہوا ہے تو نیابت لازم نہیں ہے ۔
نائب کا اضطراری حالت میں حرام سے نکلنا اور پھر چھت دار گاڑی سے واپس آجانا
چند سال قبل میں کسی کی طرف سے نائب تھا اور قافلہ سالار تھا ، مکہ کے ہوٹل میں داخل ہونے کے بعد ایک ضروری کام کی وجہ سے حرم سے باہر چلا گیا ، جب میں واپس پلٹ رہا تھا تو سورج نکل رہا تھا ، میں نے بغیر چھت کی گاڑی تلاش کی لیکن راستہ میں مکہ پہنچنے سے پہلے پولیس نے وانٹ کے پیچھے بیٹھنے نہیں دیا ، مجبورا چونکہ میرے پاس پاسپورٹ نہیں تھا اور محرم تھا لہذا میں ڈرائیور کے پاس بیٹھ گیا اور سایہ سے بچنے کیلئے اپنے سر کو باہر نکالے رکھا ، پھر بعد میں ایران میں قربانی بھی کی ، اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا دوبارہ حج تمتع کو انجام دینے کی ضرورت ہے یا وہی عمل کافی ہے ۔
دوبارہ حج کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
اس شخص کا نائب ہونا جو حرم میں مرگیاہو
مراجع کرام فرماتے ہیں : جو شخص استطاعت حاصل ہونے کے چند سال بعد یااستطاعت حاصل ہونے کے پہلے سال ، مکہ مکرمہ میں شرفیاب ہو اور حرم کی حدود میں داخل ہونے کے بعد مرجائے، اس کے لئے نائب بنانا واجب نہیں ہے ، اب اگر کوئی شخص عمرہ تمتع کے تمام اعمال مکمل انجام دینے کے بعد دنیا سے چل بسے تو کیا اس پر بھی ، نائب بنانا واجب نہیں ہے ؟
جواب :۔ اگر حرم کی حدود میں داخل ہونے اور احرام باندھنے کے بعد مرگیا ہو یا عمرہ تمتع کرنے کے بعد انتقال ہوا ہے تو نیابت لازم نہیں ہے ۔
مستطیع شخص کی نیابت
ایک شخص مالی استطاعت تو رکھتا تھا لیکن حج کے لئے نام نہ لکھوانے کی وجہ سے ، حج کے لئے جانے پر قادر نہیں تھا ، لیکن اب اپنے والد ( جنہوں نے حج کے لئے نام لکھوایا تھا لیکن اس کے بعد ان کا انتقال ہوگیا ہے ) کی نیابت میں ، عازم حج ہے کیا یہ نیابت صحیح ہے ؟
جواب :۔ چنانچہ استطاعت مالی تھی لیکن موانع ہونے کی وجہ سے نام لکھوانے میں کامیاب نہیں ہو سکا تو اس کی نیابت صحیح ہے ۔
جس شخص نے حج نہیں کیا ہے اس کا حج میقاتی انجام دینا
جو شخص حج پر نہیں گیا ہے کیا وہ کسی کا حج میقاتی بجالاسکتا ہے ؟
جوشخص حج پر نہیں گیا ہے وہ حج میں نایب ہوسکتا ہے اگر چہ بہتر یہ ہے کہ جو پہلے حج پرجا چکا ہے وہ حج بجالائے ۔
اس شخص کا حج جس کی نماز صحیح نہ ہو
جو شخص جاہل ہے اور ا س کی نماز بھی کامل نہیں ہے یعنی نماز پڑھنا صحیح سے نہیں سیکھا ہے ، اس کے باوجود ، اب اپنے مرحوم باپ کی نیابت میں حج کرنا چاہتا ہے کیا اس کا حج صحیح ہے ؟
جواب:۔ اگر نماز طواف کا موقعہ آنے سے پہلے کی مدت میں ، اپنی نماز کو کامل کرسکتا ہے تو اس صورت میں کوئی ممانعت نہیں ہے ورنہ اس صورت کے علاوہ اس کی نیابت میں اشکال ہے ۔