میت کی تقلید کرنا
کیا مردہ مجتہد کی تقلید کر سکتے ہیں؟
جواب:احتیاط یہ ہے کہ تقلید کا آغاز مردہ مجتہد سے نہ کیا جائے لیکن میّت کی تقلید پر ان مسائل میں باقی رہا جا سکتا ہے کہ جن کو پہلے انجام دے چکا ہو یا انجام دینے کے لئے فتویٰ حاصل کرچکا ہو۔
جواب:احتیاط یہ ہے کہ تقلید کا آغاز مردہ مجتہد سے نہ کیا جائے لیکن میّت کی تقلید پر ان مسائل میں باقی رہا جا سکتا ہے کہ جن کو پہلے انجام دے چکا ہو یا انجام دینے کے لئے فتویٰ حاصل کرچکا ہو۔
جواب:احتیاط یہ ہے کہ تقلید کا آغاز مردہ مجتہد سے نہ کیا جائے لیکن میّت کی تقلید پر ان مسائل میں باقی رہا جا سکتا ہے کہ جن کو پہلے انجام دے چکا ہو یا انجام دینے کے لئے فتویٰ حاصل کرچکا ہو۔
صرف ان مسائل میں مردہ مجتہد کے فتوی پر باقی رہ سکتے ہیں جس پر پہلے عمل کرچکے ہوں ۔
جواب:اس کو چاہئے کہ میّت کی تقلید پر باقی رہنے کے مسئلے میں ، زندہ مجتہد کی تقلید کرے لہٰذا ایسی صورت میں اگر اسکے زندہ مرجع کا فتوا میت کی بقا کے جواز پر ہو تو اسکے گذشتہ اعمال صحیح ہیں۔
جواب: صرف ان مسائل میں مردہ مجتہد کے فتوی پر باقی رہ سکتے ہیں جس پر پہلے عمل کرچکے ہوں ۔