سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

اجارہ (کرایہ) پر لی گئی موقوفہ زمین میں کنواں کھدوانا۔

اگر کوئی شخص موقوفہ زمین کو متولی سے کرایہ پر حاصل کرلے اور پھر اس میں کنواں کھدوائے کیا یہ کرایہ پر لینے والا موقوفہ زمین کے پانی سے مفت استفادہ کرسکتا ہے یا اس کو پانی کا کرایہ بھی ادا کرنا پڑے گا؟

جواب:اگر اجارہ فقط کھیتی کے لئے تھا تو کنواں کھود کر پانی نکالنے کے لئے دوسرے اجارہ کی ضرورت ہے، مگر یہ کہ عرف عام میں زمین کے اجارہ کے ساتھ کنواں کھودکر پانی نکالنا بھی شامل ہو ۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

کمپنی شیئر ز کا وقف۔

ایک حِصَص (شیئر) والی شرکت (کمپنی) ملک کے قانون کے مطابق وجود میں آئی۔ کچھ مدت کے بعد اس شرکت کے حِصَص کہ ان میں سے کچھ شیئر ایک عمومی موسّسہ (ادارہ) سے متعلق تھے۔ بغیر اس کے کہ حِصَص سے کوئی مال متعلق ہو، یہ حصے تمام حصہ داروں کی طرف سے ایک آئین نامہ اور قانون وضوابط کے مطابق ”وقف عام“ کردیے گئے اور عین موقوفہ (مذکورہ حِصَص ) کو متولی کے قبضہ میں دے دیے گئے، مشروع اقتصادی کارکردگی کے بعد اب موقوفہ شرکت، منقول وغیرمنقول مال کی مالک بن گئی ہے، اس چیز پر نظر رکھتے ہوئے کہ بہت سے معتقد ہیں کہ حِصَص کو وقف کرنا باطل تھا اور اصولاً وقاعدتاً وقف محقق ہی نہیں ہوا اور تمام اموال جو حاصل ہوئے ہیں، وہ پہلے حصہ داروں کو واپس پلٹائے جائیں، آپ سے عرض ہے کہ حصص کے وقف کے صحت وبطلان کے سلسلہ میں نظرشرعی بیان فرمائیں؟

جواب: اس صورت میں جبکہ کوئی شرکت (کمپنی) حصص (شیئر) والی ہو اور یہ حصص اموال کی صورت میں جیسے کارخانہ، عمارت یا اسی کے مانند ہو تو ان حصص کا وقف کوئی مانع نہیں رکھتا اور جب وقف محقق ہوجائے تو اس کا پلٹانا ممکن نہیں ہے؛ یہاں تک کہ اموال حصّہٴ مشاع (وہ مال جس میں حصہ داروں کا حصہ جدا نہ کیا گیا ہو) کا وقف بھی کوئی مانع نہیں رکھتا۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

اجارہ (کرایہ) پر لی گئی موقوفہ زمین میں کنواں کھدوانا۔

مندرجہ ذیل وضاحت کو مدنظر رکھتے ہوئے نیچے دئے گئے سوالوں کے جواب عنایت فرمائیے:۱۔ وقف کا موضوع اولاد ذکور ”بطناً بعدَ بطنٍ ونسلاً بعدَ نسلٍ“ (اولاد در اولاد،نسل در نسل)ہے ۔۲۔ حالیہ پیٹ سے موقوف علیہم (جن کے لئے وقف ہوا ہے) دس افراد ہیں۔۳۔ موقوفہ مال کا متولی اولاد ذکور میں سب سے بڑا اور سب سے سمجھدار شخص ہے۔۴۔ موقوفہ شئے عبارت ہے ۳۶ گھنٹہ پانی اور ۲۴ قطعہ زمین۔۵۔ہمارا سوال زمین کے بارے میں ہے نہ کہ پانی کے بارے میں ، زمین بھی وہ کہ جو اس وقت آبادی کے اندر آگئی ہے جن کو یا تو کھیتی باڑی کے بارے میں استعمال نہیں کیا جاسکتا یا کھیتی باڑی کرنا حرج ومرج یا وہاں کے ساکنین کے لئے نارضایتی کا سبب ہے۔۶۔ وقف نامہ کے متن میں یہ صراحتاً بیان ہوا ہے: متولی کو چاہیے کہ جو املاک مذکورہ کی سعی وکوشش ونظم ونسق کا لازمہ ہے اس پر عمل پیرا ہو۔۷۔ اور یہ بھی تاکید کی گئی ہے کہ موقوفہ املاک کو نہ خریدا جائے اور نہ بیچاجائے اور نہ ہی رہن ووثیقہ کے طور پر رکھا جائے ۔اب اس صورت میں نیچے دیے گئے سوالات در پیش ہیں:الف) ایسی صورت میں جب کہ موقوف علیہم متعدد اور مختلف مراجع کے مقلد ہوں تو وقف کے اختلافی احکام جاری کرنے سے متعلق متولی کا وظیفہ کیا ہے؟

جواب: متولی کو چاہئے کہ اپنے مرجع تقلید کے فتوے کے مطابق عمل کرے۔ب) اگر موقوف علیہم کے درمیان کسی بھی فرد میں یہ دو صفتیں ”اسن وارشد“ (یعنی عمر میں بڑا ہونا اور سمجھدار ہونا )پائی جاتی ہوں، کیا اس صورت میں متولی کاعمر میں بڑا ہونا ، یا سمجھدار ہونا کافی ہے یا دونوں صفتوں کا ہونا ضروری ہے؟جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ فیصلے دونوں کی نظر کو ملحوظ رکھتے ہوئے کیے جائیں۔ج) ارشد ہونے کی اصلی صفات اولویت کی ترتیب کے ساتھ کیا ہیں؟ یا ارشد کا مفہوم مختلف موارد وموضوعات کی نسبت زیادہ قیود وشرائط کا حامل ہے؟ مثلاً آیا سوال کے مورد میں کھیتی باڑی میں مہارت رکھنا مفہوم رشد میں دخالت رکھتا ہے؟جواب: اس جیسے موارد میں ارشد وہ ہے جو امور اقتصادی کی مدیریت اور موقوفہ اشیاء کو صحیح طریقہ سے ادارہ کرنے سے آگاہ ہو۔د) کیا یہ کہا جاسکتا ہے کہ واقف نے موقوفہ زمین کو صرف کھیتی میں استعمال کے لئے منحصر کیا ہے؟ آیا وقف نامہ کی اس عبارت ”متولی کو چاہیے جو املاکِ مذکور کی سعی وکوشش اور نظم ونسق کا لازمہ ہے اس پر عمل پیرا ہو“ سے معلوم نہیں ہو تاکہ کھیتی باڑی کے علاوہ تمام صحیح شرعی اور عرفی استعمالات، کوئی اشکال نہیں رکھتےخصوصاً جبکہ دیگر استعمالات زیادہ در آمد رکھتے ہوں اور اصل زمین یا ان کا عوض بھی باقی رہے؟جواب: جب تک اس زمین میں کھیتی باڑی کرنے سے معقول درآمد ہو تو یہ ہی مقدم ہے لیکن اگر کھیتی کرنے میں منافعہ نہ رہے یا بہت کم منافعہ ہو تو اس زمین کو دوسرے کاموں کے لئے جیسے گھر بنانا یا اسی کے مانند دیگر کاموں کے لئے اجارہ پر دیا جاسکتا ہے۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

ہبہ کرنے والے کا ہبہ کی ہوئی چیز کا وقف کرنا۔

ایک زمین کسی کو ہبہ کی گئی ، کیا ہبہ کرنے والا بغیر اس کی اجازت کے جس کو ہبہ کی گئی ہے، مذکورہ زمین کو وقف خاص کرسکتا ہے اور اگر وقف عام کرے تو کیا حکم رکھتا ہے؟

جواب: جب کسی نے ہبہ کردیا اور سپرد بھی کردیا، تو وہ مال موہوب لہ (جس کو ہبہ کیا گیا ) کی ملکیت میں آگیا لیکن اگر موہوب لہ اس کے عزیزوں میں سے نہ ہو اور ہبہ بھی معوضہ نہ ہو، تو موہوبہ مال کو واپس لے سکتا ہے اور وقف بھی کرسکتا ہے۔

دسته‌ها: وقف کے احکام

کسی زمین کا نسلا بعد نسل کی قید کے بغیر اولاد پر وقف کرنا۔

ایک شخص نے ایک قطعہ زمین کو بغیر اس کے کہ اس کو ”نسلاً بعد نسلٍ“ کی قید سے مقید کرے اپنے اولاد ذکور پر وقف کیا ہے ، پہلا سوال یہ ہے کہ اس وقف کا کیا حکم ہے؟

جواب: حقیقت میں یہ عمری ہے وقف نہیں ہے، فقط پہلی نسل کو شامل ہوگا، اس کے بعد ورثہ کی طرف پلٹ جائے گا۔دوسرا سوال: اگر واقف کا پہلا بیٹا تین بیٹے رکھتا ہو، دوسرا دو بیٹے، تیسرا ایک بیٹا، کیا بیٹوں کا حصہ ان کے باپ والا حصہ ہوگا یا ان تمام بیٹوں کے درمیان بالسویہ (برابر) تقسیم کیا جائے گا؟ مثلاً مذکورہ فرض میں بیٹوں کے بیٹوں کی تعداد کل چھ نفر ہوتی تھی کیا تمام بیٹے برابر حصہ لیںگے یا ان کے باپ والا حصہ ان کے درمیان تقسیم ہوگا؟جواب: جو سوال آپ نے اوپر کیا ہے اس کے مطابق ، وقف، اولاد ذکور کے لئے تھا لیکن وہ مال ”طبقة بعد طبقٍ“ میں قانون ارث کے مطابق تمام ورثہ کے درمیان تقسیم ہوگا۔

دسته‌ها: وقف کے احکام
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی