وصیت پر عمل کرنے کے بعد ثلث (۳/۱ )سے زیادہ مال کا حکم
ایک شخص نے وصیت کی کہ اس کے باغ کی آمدنی سے بالغ ہونے کے بعد (سے مرنے تک) ہر سال کے لئے نماز وروزہ کی خریداری کی جائے، ابھی تک جتنے سال گذرے ہیں اس پر عمل ہورہا ہے(۱) کیا تکرار عبادت لازم ہے یا اتنی مقدار پر اکتفا کی جائے؟
جواب: اتنی ہی مقدار پر قناعت کی جائے گی اور بقیہ مال وارثین سے متعلق ہے؛ مگر یہ کہ وصیت کی ہو کہ بقیہ مال کو کار خیر میں صرف کیا جائے۔۱۔ مثلاًتکلیف کے بعد وہ دس سال زندہ رہا، دس سال تک اس کی وصیت کے مطابق ہر سال نماز وروزہ کی خریداری ہوتی رہی یعنی اجارہ پر نماز وروزہ انجام دلائے گئے(مترجم)
ثلث (۳/۱ ) مال کے حکم کا میت کی دیت میں بھی شامل ہونا
کسی نے اپنے ثلث (۳/۱)مال میں وصیت کی اور کار حادثہ میں جان بہ حق ہوگیا، میت کے وصی نے دیت کا دعوا کردیا اور دیت کی بابت قاتل سے ایک چیک وصول کرلیا، اس واقعہ کے بعد بعض وارثین نے رضایت دیدی اور بعض نے اپنے حصے کی دیت وصول کرلی، میت کے حصے کا حکم اور وصی کا وظیفہ کیا ہے؟
جواب: فرض مسئلہ میں ، ثلث مال بھی دیت سے متعلق ہے ۔