سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

وہ طالب علم جو تعلیم گاہ اور وطن کے درمیان، رفت و آمد کی حالت میں ہیں

ہر سال کثیر تعداد مین غیر مشہدی استوڈینٹس مقدس شہر مشہد کی یو نیورسٹی میں داخلہ لیتے ہیں ان میں بعض صوبہ خراسان کے ہوتے ہیں جو عام طور پر ہر ہفتے اپنے وطن جاتے ہیں جب کہ ان کے وطن کا فاصلہ شرعی مسافت سے زیادہ ہے ، تعلیم کے دوران یہ رفت و آمد جاری رہتی ہے مثال کے طور پر سنیچر سے بدھ کے دن تک شہرمشہدمیں رہتے ہیں اور دوسرے دو دن اپنے وطن چلے جاتے ہیں ، نمازروزے کے متعلق ان لوگوں کا وظیفہ کیا ہے ؟

جواب:۔ طویل مدت تک تعلیم حاصل کرنے کا مقام وطن کے حکم میں ہے ، اس بناء پر مذکورہ مسئلہ کثیرالسفر کے مسئلے سے مربوط نہیں ہے ، لہٰذا اس طرح کے طلاب اور اسٹوڈینٹس حضرات ، اپنے وطن او تعلیم گاہ ، دونوں جگہ پر نمازکامل پڑھیں اور روزہ رکھیں ، لیکن دونوں مقامات کے درمیان اگر سفر کی حالت میں ہوں جیسا کہ ہر ہفتہ ایک مرتبہ سفر کرتے ہیں تو نماز اور روزہ قصر ہے ۔

دسته‌ها: وطن حکمی

مکہ و مدینہ میں مسافر کی نماز

کیا مکہ اور مدینہ کے قدیم اور نئے بسے ہوئے محلوں میں مسجد الحرام اور مسجد النبی کی طرح، مسافر کو نماز قصر اور تمام ،پڑھنے میں ،اختیار ہے یا قصر پڑھنا ضروری ہے ؟

جواب :۔ مسافروں کو اختیار ہے کہ مکہ اور مدینہ میں اپنی نماز وں کو مسجد النبی اور مسجد الحرام بلکہ مکہ اور مدینہ کے تمام شہر میں کامل پڑھیں یا قصر بجالائیں اور کامل نماز پڑھنا افضل ہے اور قدیم مکہ و مدینہ اور دور حاضر کے مکہ مدینہ میں کوئی فرق نہیں ہے ۔

وطن کے سلسلے میں بیوی کا شوہر کے تابع ہونا

پہاڑی علاقہ میں ایک کمپنی نے اپنے کارکنان اور مزدوروں کے آرام کے لئے ایک عمارت بنائی ہے ، دور دراز کے مختلف شہروں سے ، کام کرنے والے اس کمپنی میں کام کرنے آتے ہیں ، اس طرح کہ ۱۴/ دن کام کرتے ہیں اور پھر ۱۴/ دن کے لئے اپنے اپنے شہر وں کی طرف واپس چلے جاتے ہیں ، کام کی ۱۴/دن کی مدت میں ان کے کام کرنے کا طریقہ درج ذیل ہے ، برای مہربانی ، نماز و روزے کے متعلق ، ہرگروہ کا وظیفہ بیان فرمائیں ؟ الف)۔کچھ لوگ ہر روز یااکثر دنوں میں ، مذکورہ آرام گاہ سے شرعی مسافت سے کم فاصلہ پرکام کرنے جاتے ہیں اور رات میں واپس آجاتے ہیں ۔ جواب:۔اگر ان کی آرامگاہ اور کام کرنے کے مقام کا درمیانی فاصلہ تین یا چار کلو میٹر ہے تو دو جگہ رہنے کاقصد صحیح ہے اور ان کا نماز روزہ کا مل ہے اور فاصلہ زیادہ ہے تو دونوں جگہ اقامت کا قصد درست نہیںہے ، ان کی نماز قصر ہے اور روزہ نہیں رکھ سکتے۔ ب) ۔دوسرے گروہ کے کا رکن ایک ہفتہ دن میں کام پر جاتے ہیں اور رات میں واپس آتے ہیں اور ایک ہفتہ رات میں کام کرتے ہیں ، دن میں واپس آتے ہیں ، ان لوگوں کا فاصلہ بھی آرام گاہ سے کام کے مقام تک ، شرعی مسافت سے کم ہے ۔ جواب:۔ ان کا وظیفہ بھی پہلے مسئلہ کے مطابق ہے ۔

جواب:۔ ان کا وظیفہ بھی پہلے مسئلہ کے مطابق ہے ۔ ج)۔تیسرے گروہ کے کام کا مقام آرامگاہ سے شرعی مسافت کا فاصلہ ہے ،یہ لوگ بھی روزانہ یااکثر، کام پرجاتے ہیں اور اپنے کام کی نو عیت کے اعتبار سے ، ظہر سے پہلے یا بعد میں واپس آجاتے ہیں ۔ جواب:۔ یہ لوگ کثیر السفر ہیں ،( زیادہ سفر کرنے والوں کے لئے نماز روزہ قصر نہیں ہے ) د)۔ اسی گروہ کے کچھ لوگ یعنی جن کے کام کے مقام کا فاصلہ ، شرعی مسافت کے برابر ہے ، ایک ہفتہ دن میں کام پرجاتے ہیں ، رات میں واپس آجاتے ہیں اور ایک ہفتہ رات میں کام پر جاتے ہیں دن میں واپس آجاتے ہیں ۔ جواب:۔ ان کاوظیفہ گذشتہ مسئلہ کے مطابق ہے ۔ ھ)۔ کچھ لوگ آرامگاہ پر ہی کام کرتے ہیں لیکن کبھی کبھی وقتی طور پر ،اتفاق سے شرعی مسافت طے کرتے ہیں اورپھر دوبارہ اپنے مقام یعنی آرامگا ہ پر واپس جاتے ہیں ۔جواب:۔ اگر انہوں نے وہاں آرامگاہ پر دس دن تک رہنے کا قصد نہیں کیا ہے تو ان کی نماز راور روزہ قصر ہے ۔ و)۔ کیا ان لوگوں میں جو زیادہ مدت سے ، اس کام میں مصروف ہیں ،اور ان لوگوں میں جو نئے نئے کام پر آئے ہیں کوئی فرق ہے ؟ جواب:۔ کوئی فرق نہیں ہے

دسته‌ها: وطن

سفر کا آغاز اورانجام(سفر کی ابتداء اور انتہا)

نماز کے قصر ہونے کی مسافت میں ، سفر کی ابتداء اور انتہاکا حساب کس جگہ سے کیا جائے گا؟

جواب:۔ دو شہر وںکے درمیانی فاصلہ کا معیار، جس شہر یا جگہ سے سفر کا آغاز ہواہے اس کا آخری گھر ، اور جہاں جانا ہے ، اس کا پہلا گھر ہے ۔

سفر کام ہے اور سفر میں کام ہے دونوں میں کیا فرق ہے

میری ڈیوٹی کا شہر بندر عباس ہے جب کہ وطن شیراز ہے ، چھٹیوں کے موقع پر دونوں شہر( شیراز اور بندر عباس ) میں ، میری نمازوں کی کیاکیفیت ہو گی ؟

جواب:۔ آپ بندر عباس اور شیراز میں نمازوں کو کامل پڑھیں اور روزہ بھی رکھیں لیکن دونوں کے درمیانی راستہ میں آپ کی نماز اور روزہ قصر ہے ۔

دسته‌ها: وطن حکمی

وطن اصلی کے بارے میں چند سوالوں کا جواب

مہربانی فرماکر وطن کے سلسلے میں درج ذیل سوالوں کے جواب مرحمت فرمائیں:الف) وہ شخص جو اپنے والد کے وطن میں آتا جاتا ہو (یہ کہ آمد ورفت کئی مرحلوں میں، لیکن وہاں پر سال میں چھ مہینے سے کم رہتا ہو) اور اس کو جگہ وطن کے عنوان سے قبول بھی کرتا ہو، کیا وہ جگہ اس کا وطن شمار ہوگی؟ب) وہ شخص جو کسی جگہ پیدا ہوا ہو لیکن وہاں پر نہ رہتا ہو، یا وہاں پر چھ مہینے سے کم رہا ہو تو کیاوہ جگہ اس کا وطن شمار ہوگی؟د) اگر کوئی شخص کسی جگہ پیدا ہوا ہو اور اس نے زندگی کے ابتدائی چند سال وہاں پر گذارے ہوں اورپھر وہاں سے کسی دوسرے شہر کی طرف ہجرت کرلی ہولیکن اپنے وطن سے اعراض نہ کیا ہو اور امکانی صورت میں وہاں پرسکونت کے لئے پلٹنے کا قصد بھی رکھتا ہو، (گرمیوں میں ہر سال ایک مدت کے لئے وہاں پر جاتا ہے) اس کے نماز اور روزہ کا کیا حکم ہے؟ھ) کیا بیوی اور بچّے مسائل اور احکام میں وطن اور اعراض وطن میں باپ کے تابع ہیں جس طرح تقلید کے انتخاب میں تابع ہوتے ہیں؟و) کیا ذاتی یا باپ کی جائداد کا ہوناوطن کے حکم میں کوئی تاثیر رکھتا ہے؟

الف وب: وطن وہجگہ ہوتی ہے جہاں انسان لگاتار رہ رہا ہو اور کم از کم ہر سال پر چند مہینے رہے، اور بقیہ چیزیں جو آپ نے تحریر کی ہیں ان کا کوئی اثر نہیں ہے ۔د: اگر اس کا قصد ہو کہ مستقبل قریب میں (مثلاً چند سالوں کے اندر) اس جگہ کوسکونت کے لئے اختیار کرے گا تو وطن سے اعراض حاصل نہیں ہوگا اور اس جگہ اس کی نماز اور روزے پورے ہیں، اس صورت کے علاوہ اس کی نماز قصر ہے ۔ه: تقلید کے مسئلہ میں تابع نہیں ہیں لیکن وطن اور اعراض وطن کے سلسلے میں اگر وہ باپ کے ساتھ رہتے ہوں اور اس کی نظر کے موافق ہوں تو اس کے تابع شمار ہوںگے ۔و : اس کی کوئی تاثیر نہیں ہے ۔

دسته‌ها: وطن
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی