نماز غریق ( ڈوبنے والے شخص کی نماز میت )
جس قدر بھی فقہی کتابوں میں یہاں تک کہ مجتہدین کی توضیح المسائل عروة الوثقیٰ سے لیکر تحریر الوسیلہ تک ، تلاش کیا گیا، علماء حضرات نے نماز غریق کے عنوان سے ، کوئی نماز، بیان نہیں فرمائی ہے اب اگر کوئی دریا،یا نہر میں غرق ہوجائے اور لاش بھی نہ ملے اس صورت میں کیا کیا جائے ، کیا ڈوبنے والے پر نماز میت ہے ، یا نماز ساقط ہے بر فرض اگر نماز ہوتو کیسے ادا کریں ؟
جواب : ایسے شخص پر نماز نہیں ہے ، جب تک کہ اس کی لاش نہ ملے ، لیکن علماء کی تحریروں میں ، نماز غرقیٰ کے نام سے ایک نماز کا تذکرہ ہو اہے اور یہ ان لوگوں کی یومیہ نماز ہے ، جو غرق ہو رہے ہیں ،اور تکبیر اور کچھ اشاروں کے سوا کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔