وطن اصلی کے بارے میں چند سوالوں کا جواب
مہربانی فرماکر وطن کے سلسلے میں درج ذیل سوالوں کے جواب مرحمت فرمائیں:الف) وہ شخص جو اپنے والد کے وطن میں آتا جاتا ہو (یہ کہ آمد ورفت کئی مرحلوں میں، لیکن وہاں پر سال میں چھ مہینے سے کم رہتا ہو) اور اس کو جگہ وطن کے عنوان سے قبول بھی کرتا ہو، کیا وہ جگہ اس کا وطن شمار ہوگی؟ب) وہ شخص جو کسی جگہ پیدا ہوا ہو لیکن وہاں پر نہ رہتا ہو، یا وہاں پر چھ مہینے سے کم رہا ہو تو کیاوہ جگہ اس کا وطن شمار ہوگی؟د) اگر کوئی شخص کسی جگہ پیدا ہوا ہو اور اس نے زندگی کے ابتدائی چند سال وہاں پر گذارے ہوں اورپھر وہاں سے کسی دوسرے شہر کی طرف ہجرت کرلی ہولیکن اپنے وطن سے اعراض نہ کیا ہو اور امکانی صورت میں وہاں پرسکونت کے لئے پلٹنے کا قصد بھی رکھتا ہو، (گرمیوں میں ہر سال ایک مدت کے لئے وہاں پر جاتا ہے) اس کے نماز اور روزہ کا کیا حکم ہے؟ھ) کیا بیوی اور بچّے مسائل اور احکام میں وطن اور اعراض وطن میں باپ کے تابع ہیں جس طرح تقلید کے انتخاب میں تابع ہوتے ہیں؟و) کیا ذاتی یا باپ کی جائداد کا ہوناوطن کے حکم میں کوئی تاثیر رکھتا ہے؟
الف وب: وطن وہجگہ ہوتی ہے جہاں انسان لگاتار رہ رہا ہو اور کم از کم ہر سال پر چند مہینے رہے، اور بقیہ چیزیں جو آپ نے تحریر کی ہیں ان کا کوئی اثر نہیں ہے ۔د: اگر اس کا قصد ہو کہ مستقبل قریب میں (مثلاً چند سالوں کے اندر) اس جگہ کوسکونت کے لئے اختیار کرے گا تو وطن سے اعراض حاصل نہیں ہوگا اور اس جگہ اس کی نماز اور روزے پورے ہیں، اس صورت کے علاوہ اس کی نماز قصر ہے ۔ه: تقلید کے مسئلہ میں تابع نہیں ہیں لیکن وطن اور اعراض وطن کے سلسلے میں اگر وہ باپ کے ساتھ رہتے ہوں اور اس کی نظر کے موافق ہوں تو اس کے تابع شمار ہوںگے ۔و : اس کی کوئی تاثیر نہیں ہے ۔