امتحان میں ایک دوسرے کی مرضی سے نقل کرنا
امتحان میں نقل کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا اس مٰیں جس سے نقل کر رہا ہے اس کے راضی ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق پڑتا ہے؟ خاص طور پر ایسی جگہ جو اسلامی بیت المال سے چل رہی ہو؟
امتحان میں نقل کرنا جایز نہیں ہے، اب چاہے وہ جگہ بیت المال سے چلتی ہو یا کسی اور مال سے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اس لیے کہ نقل کرنے کا نقصان خود نقل کرنے والے کو ہوتا ہے۔ اگر نمبر کا امتحان میں کوئی اثر نہ ہو تو اس مین نقل کرنا حرام نہیں ہے لیکن اگر وہ یہ کہے کہ میں نے لکھا ہے تو چھوٹ کا مرتکم ہوا ہے جو کہ حرام ہے۔