طنزیہ پروگراموں میں دوسروں کا مذاق اڑانا
طنز ومزاح کے تفریحی پروگراموں میں دوسروں کی توہین کرنے یا مذاق اُڑانے کا کیا حکم ہے؟
اگر واقعاً توہین ہو تو جائز نہیں ہے ۔
اگر واقعاً توہین ہو تو جائز نہیں ہے ۔
شرعی طنز اور لطیفہ وہ نشاط آور باتیں ہیں کہ جو کسی حرام کام جیسے توہین، ہتک حرمت، غیبت اور فساد وفحشاء پر مستمل نہ ہو۔
جب بھی اسلام کو خطرہ ہو، اور دفاع کے لئے اس راستے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہ ہو تو حاکم شرع کی اجازت سے یہ کام جائز ہے، لیکن اپنی مرضی سے اس کام میں ہاتھ نہ ڈالنا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو تفرقہ یا سستی کا سبب ہوجائے ۔
اگر جان یا جسم پر مہم نقصان کا سبب نہ ہو اشکال نہیں ہے، لیکن اگر قیدی کی جان کا خطرہ ہو اور قید سے چھوٹنے کے لئے بھوک ہڑتال کے علاوہ کوئی دوسری راہ بھی نہ ہو تو اس صورت میں جائز ہے ۔