لوگوں کا قانون کو جاری کرنا
اگر مثلاً ایک دور دراز کے علاقے میں اسلام کے اوامر و نواہی کامل طور سے جاری نہ ہوتے ہوں، اور بے نوا و غریبوں کے حقوق اور مالی مسائل پائمال ہوتے ہوں، اور وہاں کوئی مذہبی نظم ونسق موجود نہ ہو ، کیا ایسی جگہ پر ایک کمیٹی بنائی جاسکتی ہے تاکہ وہ کچھ قوانین و ضوابط بنا کر نظم میں خلل انداز افراد سے جرمانہ لے اور اس کو عمومی نظم میں صرف کرے اور بوقت ضرورت خلل اندازوں سے مقابلہ کرے ۔
اس طرح کے امور مجتہد جامع الشرائط کے زیر نظریا ایسے شخص کے زیر نظر انجام پانا چاہیے جو اس کی طرف سے ماٴذون ہو ۔