طواف میں ماہانہ عادت (ماہواری) آنے کا امکان
ملحوظ رکھتے ہوئے کہ عورت ، طواف کو پہلے انجام دے سکتی ہے ، آیا فقط یہ شک کرنا ، کہ طواف کا وقت حیض کے دنوں میں آئے گا، کافی ہے یا نہیں بلکہ ماہانہ عادت یعنی ماہواری ہو نے کا قوی احتمال دےنا ضروری جائے گی؟
جواب :۔ عاقلانہ احتمال سے حاصل ہونے والا تنہاوہی کافی ہے ۔
طواف میں مضطربہ خاتون کا وظیفہ
طواف کے متعلق ، مضطربہ( جس کی ماہانہ عادت کا وقت معین نہیں ہے )عورت کا کیا وظیفہ ہے ؟
جواب :۔ مضطربہ عورت کا جو وظیفہ نماز میں (بیا ن ہوا )ہے اسی دستور کے مطابق عمل کرے اور وہ اس طرح سے ہے : مضطربہ یعنی وہ خاتون جو چند مہینوں سے حیض دیکھ رہی ہے لیکن اس کی عادت معین نہیں ہوئی ہے ، اگر دس دن یااس سے کم خون دیکھے ، سب کا سب حیض ہے اور اگر دس دن سے زیادہ خون آئے چنانچہ اگر حیض کی بعض علامتیں پائی جاتی ہوں البتہ تین دن سے کم اور دس دن سے زیادہ نہ آئے توحیض شمار ہو گا ، اور گر سب ایک طرح کا ہو تو اپنے رشتہ داروں کی طرح عمل کرے ( اگر اس کی رشتہ دار خواتین میں سب کی یا اکثر کی عادت یکساں ہو)لیکن اگر ان کی ماہانہ عادت ، مختلف ہو تو احتیاط یہ ہے کہ اپنی عادت ، سات دن قرار دے ۔
جس شخص نے طواف نساء نہیں کیا اور اسی عالم میں عقد نکاح کرلے
جس شخص نے طواف نساء نہیں کیا اور اسی عالم میں عقد نکاح کرلیا ہے کیا اس کا نکاح صحیح ہے ؟
جواب:۔ اس کا نکاح باطل ہے اور اگر مسئلہ کا علم رکھتا تھا تو وہ عورت ہمیشہ کے لئے اس پرحرام ہو جائے گی ۔
عمدا نامحرم کے جسم کو چھونا
کوئی شخص یہ جانتے ہوئے کہ عورت کے بدن سے مس ہونا حرام ہے ، طواف کرتے ہوئے ، شہوت کے ساتھ ، کسی عورت کے جسم سے مس ہو جاتا ہے اور اس لمس سے اس کو لذت حاصل ہوتی ہے ، کیا اس کے طواف میں اشکال ہے ؟ اس کاوظیفہ کیا ہے ؟ کیا واجب طواف اور مستحب طواف میں فرق ہے ؟
جواب :۔ طواف کے لئے مضر اور نقصان دے نہیں ہے اور اگرلباس کے اوپر سے لمس کیا ہے تو کفارہ نہیں ہے لیکن گناہ کیا ہے ۔
واجب نماز کے لئے طواف کو کامل کرنے سے پہلے ترک کرنا
اس شخص کا کیا حکم ہے جس کا طواف درمیان میں سے ہی قطع ہو گیا ہو یا اس نے نماز کے لئے طواف درمیان سے چھوڑ دیا ہو یا ان دونوں صورتوں میں ، آدھے طواف کے بعد یا آدھے سے پہلے ایسا کیا ہو تو اس کا کیاحکم ہے ؟
جواب :۔ جائز بلکہ مستحب ہے کہ واجب نماز کے لئے نما زکی فضیلت کے وقت میں یا نماز جماعت میں شامل ہونے کے لئے طواف کو قطع ( چھوڑدے ) اور نماز کے تمام ہونے کے بعد ، طواف کا کامل کرے اور اس کے باقی دور ( چکر) پورا کرے اور آدھے طواف سے زیادہ ہونا معتبر نہیں ہے ۔
حج وعمرہ کے طواف کا اعادہ کرتے وقت تربیت کی رعایت کرنا
ایک شخص طواف کے وقت طہارت سے نہیں تھا ، کیا طواف اور سعی کا اعادہ کرنے کیلئے حج و عمرہ کے طواف میں ترتیب کی رعایت ضروری ہے؟
احتیاط یہ ہے کہ طوف اور نماز طواف کو ترتیب سے انجا م دے اور سعی کو انجام دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔
بے وضو ( و بے غسل) طواف کرنا
ایک شخص عمرہ مفردہ یا عمرہ تمتع میں ، تقصیر کے بعد ، احرام سے خارج ہو گیا ہے چند روز کے بعد اور دوسرے احرام سے پہلے متوجہ ہوا کہ طواف اور نماز طواف میں باطہارت نہیں تھا ، کیا دوبارہ احرام باندھے یا معمولی لباس میں طواف اور نماز کا اعادہ کرنا ، جائز ہے ؟
جواب :۔ احرام کا لباس پہنا واجب نہیں ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ سعی اور تقصیر کابھی اعادہ کرے ۔
حالت احرام میں خواتین کا پیروں کو چھپانا
کیا حالت احرام میں خواتین جوراب پہن سکتی ہیں یامردوں کی طرح ان کے پیروں کا اوپر کا حصہ بھی کھلا ہوا ہونا چاہئیے؟
جواب :۔ پیروں کے چھپانے کا حرام ہونا ، مروں سے مخصوص ہے خواتین کے لئے پیروں کی پشت کو چھپا نا جائز ہے ۔