غیر مسلم مرد وعورت کی دیت
غیر مسلم مرد اور عورت کی دیت کتنی ہے؟
جواب:ذمی، مستا من(جس نے امان طلب کی ہو) اور معاہد(جس کا مسلمانوں کے ساتھ معاہدہ ہو)کی دیت بنا بر احتیاط، کامل دیت ہے؛ اور ولی دم قاتل سے مصالحہ کرسکتا ہے، کفّار حربی اس حکم سے مستثنی ہیں، عورتوں کی دیت مردوں کی دیت کی آدھی ہے۔
زرتشتیوں کی دیت
مشہو ر فقہاء کے فتوے کے مطابق اہل کتاب کفار ذمّی کی دیت ۸۰۰ درہم ہے، کیا زرتشتیوں کی اقلیت کو بھی یہ حکم شامل ہوگا؟
جواب:احتیاط یہ ہے کہ اہل کتاب کی دیت منجملہ زرتشتیوں کی دیت مسلمانوں کے برابر ادا کرنی چاہئے۔
وارثین کا فاضل دیت کو ادا کرنے سے عاجز ہونا
چنانچہ اولیائے دم قصاص پر اصرار کے علیٰ رغم فاضل دیت کی ادائیگی پر قدرت نہ رکھتے ہوں اور بطور معمولی یہ امید نہ ہو کہ آئندہ اس پر قادر ہوجائیں گے لہٰذا جناب عالی فرمائیں:۱۔ کیا ایسے موارد میں قصاص خودبخود دیت میں تبدیل ہوجائے گا؟۔ چنانچہ جواب منفی میں ہو (یعنی اس صورت میں قصاص کرنا ممنوع ہو) ان حالات میں جب عدم قصاص یا اس میں تاخیر ، مصلحت نہ رکھتی ہو، چہ بسا شدید سیاسی اور اجتماعی عوراض ومشکلات پیدا ہوجائیں، کیا فاضل دیت کو بیت المال سے ادا کرکے قصاص کو جاری نہیں کیا جاسکتا؟۔ فرض مسئلہ میں، کیا فاضل دیت ادا کیے بغیر قصاص کو جاری کیا کرسکتے ہیں اور فاضل دیت ولی دم کے ذمہ بعنوان قرض باقی رہے؟۴۔ (جیسا بہت سے فقہا فرماتے ہیں: اگر اس طرح کے موارد میں ولی دم کی توانائی تک صبر کرنے کا وظیفہ ہے، ان موارد میں جہاں ممکن ہے کہ قصاص کا انتظار کئی سالوں تک پہنچ جائے اوریہ امر قاتل اور اس کے خانوادہ کے لئے عسروحرج کا سبب ہو تو تکلیف کیا ہے؟
اس صورت میں جب کہ آئندہ نزدیک میں فاضل دیت کی ادائیگی کی کوئی امید نہ ہو، حکم قصاص دیت میں تبدیل ہوجاتا ہے۔اس صورت میں جب عدم اجراء قصاص واقعاً مشکل آفرین ہو، فاضل دیت کو بیت المال سے ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ جائز نہیں ہے۔اگر آئندہ بعید میں دیت ادا کرنے کا احتمال ہو تو دیت قصاص میں تبدیل ہوجائے گا۔
مغز کو نقصان پہنچنے کی دیت
کیا مغز کے لئے حیات بخش عضو ہونے کے سبب دیت ہے یا ارش؟ مغز کے مختلف حصّے اور اس سے مربوط اعضا جیسے سطح نخاعی، تحتانی، قشری وغیرہ کے لئے ارش ہے یا ان کی خاص دیت ہے؟
ان میں سے ہر ایک کے لئے ارش ہے اور اگر مغز کو نقصان پہنچنا کسی ایک منافع کا سلب ہوجانا، ہوجائے (جیسے قوت گویائی وغیرہ) تو منافع کی دیت جاری ہوگی۔
کھال پر ایسے زخم لگانا جن کی وجہ سے بال نہ اُگیں
بہت سے حادثات اور جنایات ایسے ہیں جو کھال کو نقصان پہنچےیا اس کے اکھڑنے کا باعث ہوتے ہیں، مسلماً کھال نقصان کے علاوہ اس کے اوپر بال بھی نہیں اگتے، کیا بال نہ اگنے کی بنا پر بھی دیت یا ارش منظور ہوگا؟ کیا بدن کے تمام بالوں کا حکم ایک ہی ہے، یا یہ کہ اعضاء بدن بال اگنے اور نہ اگنے کے اعتبار سے مختلف ہیں؟
جواب:دونوں چیزیں دیت کا باعث ہوتی ہیں؛ بشرطیکہ بال ایسی جگہ ہوں کہ ان کا فقد ان عیب شمار ہوتا ہو؛ جیسے سر اور ابرو کے بال اور مردوں کے چہرے کے بال وغیرہ۔
اہل کتاب (یہود ونصاریٰ) پر زخم لگانے کی دیت
اہل کتاب کی جراحات کی دیت کتنی ہے؟
جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ مسلمانوں کے برابر ادا کی جائے۔