فیلم سازی میں عورتوں کی خدمات حاصل کرنا
کیا فیلم بنانے میں عورت اداکارہ سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ اسے اس بات کی بھی کی جائے گی اور اس کے ساتھ تمرین بھی ؟
اگر عِفّت کی حدود سے خارج نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
اگر عِفّت کی حدود سے خارج نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
کامل طور سے اس کا امکان ہے؛ بشرطیکہ اس کے مضمون میں زیادہ دقّت سے کام لیا جائے ۔
اگر یہ کام مسجد کی ہتک حرمت کا سبب نہ ہو اور نمازیوں کی مزاحمت کا باعث بھی نہ ہو تو ممانعت نہیں ہے ۔
اگر کفن کو نہ کھولا جائے اور میت کا احترام محفوظ رہے تو کوئی مانع نہیں ہے ۔
ڈاڑھی کا منڈانا احتیاط کے خلاف ہے؛ مگر یہ کہ اس کی ضرورت ہو، لیکن عورتوں کا بدن کے مذکورہ حصّے کو نامحرموں کے سامنے نمایاں کرنا جائز نہیں ہے؛ مگر اس صورت میں جب محرم شخص اس کی فیلم بنائے اور پھر اس کی فیلم کو دکھایا جائے اس صورت میں بھی اگر کسی فساد کا خوف نہ ہو تو جائز ہے ۔
اگر فیلم سازی کے فن کو سیکھنا مقدس مقاصد کی غرض سے ہو، اور اُن فیلموں کا دیکھنا فحشاء وفساد کا منشاء بھی قرار نہ پائے تو اشکال نہیں ہے ۔
اگر اس کام کو نامحرم انجام نہ دیں تو کوئی مانع نہیں ہے ۔
اگر سینما خلاف شرع باتوں سے خالی ہو اور سماجی، تربیتی اور اخلاقی مسائل کے سیکھنے کا ذریعہ، یا کم از کم صحیح وسالم سرگرمی کا سبب ہو تو جائز ہے ۔
اگر تصویر بنانا ان ذوات مقدسہ کی اہانت کا باعث نہ ہو اور ان کی طرف قطعی نسبت بھی نہ دی جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔
اس کا معیار یہ ہے کہ اس کو عرف عام میں توہین سمجھا جائے، اور اہانت آمیز ہونے کی صورت میں جائز نہیں ہے ۔
اگر اس سے مفسدہ کا خوف نہ ہو تو ممانعت نہیں ہے ۔