نماز آیات کے واجب فوری ہونے سے مراد
مہربانی فرماکر نماز آیات کے سلسلے میں نیچے دیئے گئے سوالوں کے جوابات عنایت فرمائیں:الف) آپ نے فرمایا ہے کہ نماز آیات واجب فوری ہے، کیا قضائے حاجت، قرض کی ادئیگی وغیرہ جیسے کام بھی اس فوریت کے منافی ہیں؟ب) اگر نماز واجب پڑھنے کے دوران زلزلہ آجائے تو نماز واجب اور نماز آیات کے سلسلے میں ہمارا کیا وظیفہ ہے؟ج) اگر ایک معتمد شخص کسی سے کہے: ”کل زلزلہ آیا تھا“ اور وہ بھی اطمیان کرلے، حالانکہ وہ خود بھی عمومی جگہوں جیسے بازار اور سڑک پر موجود تھا مگر اس نے کچھ سنا نہیں تھا، اس صورت میں اس کا وظیفہ کیا ہے؟
جواب الف: اس سے مراد یہ ہے کہ تساہلی سے کام نہ لے اور اس کو تاخیر میں نہ ڈالے ۔جواب ب: اگر نماز واجب کے دوران زلزلہ آجائے تو نماز واجب ختم کرنے کے بعد نماز آیات بجالائے ۔جواب ج : ایسے شخص پر نماز آیات واجب نہیں ہے، اگرچہ احتیاط یہ ہے کہ اس کو بجالائے ۔