سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

نماز کی قرائت میں وقف کا معیار

مہربانی فرماکر نماز کی قرائت کے سلسلے میں ذیل میں مندرج، سوالات کے جوابات عنایت فرمائیں:۱۔نماز کی قرائت کی بحث میں وقف کے کیا معنی ہیں؟ آیا معیار سانس توڑنا ہے، چاہے وقف نہ بھی ہو؟ یا معیار عرفی وقف ہے (وہ وقف جس کو عام لوگ وقف کہتے ہیں) چاہے سانس نہ بھی توڑا جائے؟۲۔ کیا نماز کے کلمات میں سے ہر کلمہ پر وقف کیا جاسکتا ہے؟ یا معیار معنا کا صحیح ہونا ہے؟ مثلاً اگر ”الحمدللّٰہ“ کہے اس کے تھوڑی دیر بعد ”رب العالمین“ کہا جائے، کیا اس کی نماز صحیح ہے؟۳۔کیا نماز کے تمام اجزاء میں حرکات پر وقف کرنا نماز میں اشکال کا باعث ہوتا ہے؟ یا فقط اس چیز کا، قرائت میں اشکال ہے؟ مثلاً اگر کہے ”سبحان ربی العظیم “ (میم پر حرکت کے ساتھ) اس کے تھوڑی بعد کہے ”وبحمدہ“ کیا یہ وقف بہ حرکت شمار ہوگا؟۴۔ اُ ن اذکار کا نیچے نیچی دی گئی صورتوں میں پڑھنا جو کامل طور سے ایک دوسرے سے جدا ہیں، صحیح ہے؟الف) مثلاً ”سبحان الله“ بغیر وقف کے تین مرتبہ کہنا(الله کی حرکت کے ساتھ) ۔ب) ”سبحان الله“ کا وقف کے ساتھ اور (الله کی حرکت کے ساتھ) کہنا ۔

ا،اور ۲: وقف کا معیار عرفی ہے؛ چاہے سانس توڑے یا نہ توڑے، اور فقط اس جگہ جائز ہے جہاں جملہ کا رباطہ قطع نہ ہو۔کوئی فرق نہیں ہے ۔وقف بہ حرکت نماز کے ہر جزء میں خلاف احتیاط ہے ۔

اقسام: قرائت

وہ نائب جس نے دوسرے شخص کو اجیر کیاہے

ایک شخص کی چند اولاد ہیں ، اس نے مصالحہ کے عنوان سے اپنی تمام مال و دولت ، اپنی اولاد میں سے دو(۲) اولاد کو دیدی ہے ، لیکن شرط کی ہے کہ اس کے مرنے کے بعد زیادہ سے زیادہ چار سال کے اندر ، کسی شخص کو اس کی نیابت میں حجة الاسلام ( واجب حج) کرنے کے لئے بھیجدیا جائے ،اس کے بیٹے نے شرط کے مطابق عمل کیا او ر چھوتے سال ، کسی کو اپنے شہر سے حج کرنے کے لئے بھیجدیا ، لیکن یہ نائب دوسرے شہر پہونچا تو خود نہیں گیا بلکہ دوسرے شخص کو میقات سے حج کرنے کے لئے بھیجدیا ، اس نے میقاتی حج انجام دیدیا حالانکہ اس مرحوم کی اولاد واقعہ سے بے خبر ہے ( یاد رہے کہ اس جگہ کے لوگوں کے لئے میقاتی حج غیر معروف ہے اور نیابت سے حج بلدی ( اپنے شہر کے حج حج کرنا ) مراد ہوتا ہے )سوال یہ ہے کہ :الف) کیا نائب کو دوسرے شخص کو نائب بنانے کا حق ہے ؟ب)کیا انجام دیا گیا حج ، میت کی جانب سے صحیح ہے اور مرحوم بری الذمہ ہوگئے ہیں ؟ج)مصالحہ کا کیا حکم ہے ؟د) کیا شرط پر عمل ہو گیا ہے ؟ اس لئے کہ مرحوم کی دوسری اولادیں ، مدعی ہیں کہ شرط پر عمل نہیں ہوا ہے لہٰذا باقی بچا ہوا مال میراث کے عنوان سے وارثوں میں تقسیم ہونا چاہےئے۔

جواب: الف) نائب کو دوسرے شخص کو نائب بنانے کا حق نہیں ہے ۔ب) انجام دیا ہوا حج صحیح ہے اور میت بری الذمہ ہوگئی ہے ۔ج)مصالحہ اپنی جگہ پر باقی ہے ۔د) میت کا فرزند حج کی رقم کو پہلے نائب سے ضرور واپس لے لے اور بہتر یہ ہے کہ وارثوں کے درمیان تقسیم کرے ۔

نماز طواف کے لئے نائب بنانے کے شرائط

نماز طواف کی نیابت کے مسئلہ میں کیا اس شخص میں جو اپنی قرائت کو تدریجاً آہستہ آہستہ صحیح کرسکتا ہے اور اس شخص میںجو صحیح کرنے پر قادر نہیں ہے کوئی فرق ہے ؟

جواب :۔ اگر تدریجی طور پر صحیح کرسکتا ہے تو اس پر واجب ہے کہ آہستہ آہستہ قرائت صحیح کرے وگر نہ جس قدر قدرت رکھتا ہے اسی مقدار میں نماز پڑھے اور نائب بنا نا لازم نہیں ہے یا جماعت کے ساتھ بجالائے ۔

زمین ، گھر کا سامان اور سونے کے زیورات ، بیچ کر جو رقم حاصل ہو ئی ہے کیا اس پر خمس واجب ہے ؟

جواب:۔ اگر وہ زمین ، رہائشی گھر کے لئے ضروری تھی ، تو فروخت کرنے کے بعد ، اس پرخمس نہیں ہے اسی طرح اس رقم پر بھی خمس نہیں ہے، جو گھر میں استعمال ہونے والا سامان ، اور سونے کے زیورا ت بیچ کر حاصل ہو ئی ہے ۔

سہم سادات کو ضروریات زندگی میں تبدیل کرنا

خمس کی رقم کو، دیگر اجناس ،جیسے لباس اور زندگی کے دیگر وسائل میں تبدیل کرنااور انھیں سادات کو دینا کیسا ہے خصوصاً اُس صورت میں جبکہ سید، سہم سادات کو قبول کرنے سے ، بہت ہی ناراض ہوتا ہو؟

جواب: احتیاط کی بناپر خمس کی رقم کا دیگر اجناس میں تبدیل کرنا جائز نہیں ہے، مگر جبکہ سادات بذات خود تقاضا کریں اور ضروری نہیں ہے کہ اس رقم کو سہم سادات کے عنوان سے، انھیں دیا جائے کہ وہ ناراض ہوجائیں بلکہ ہدیہ کی شکل میں بھی دے سکتے ہیں۔

نافذہ اور موضحہ زخموں میں فرق

فقہاء ”نافذہ“ زخم کی تعریف میں فرماتے ہیں ”نافذہ وہ زخم ہے جو بدن کے اعضاء کے اندر چلا جائے“اور ”موضحہ“ زخم کی حقیقت کو روشن کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ”موضحہ وہ زخم ہے جو گوشت سے گذر کر ہڈی کے اوپر نازک کھال کو پھاڑ دے اور ہڈی کو آشکار کردے“ لہٰذا حضور فرمائیں ان دونوں زخموں میں کیا فرق ہے ؟ کیا ان کا فرق یہ ہے کہ ”موضحہ“ ہڈی تک پہنچ جائے اور نافذہ وہ ہے جو اس کے علاوہ ہڈی کے برابر سے گذر جائے ؟ اگر یہ ہی فرق ہے چنانچہ آدھا سینٹی میٹر ہی ہڈی کے برابر سے گذر جائے ، تو یہاں پر موضحہ اور نافذہ کافرق صرف آدھا سینٹی میٹر ہے، لیکن ان کی دیت کا فرق ۵/ اونٹ ہے ! کیونکہ موضحہ کی دیت ۵/ اونٹ اور نافذہ کی دیت (مرد کے لئے)دس اونٹ ہے ۔ یہ کس طرح توجیہ کے قابل ہے ؟

جواب: نافذہ وہ ہے جو کافی مقدار میں بدن کے اندر چلا جائے ، چاہے وہ ماہیچہ کے مثل ہو یا ہڈی کی جگہ ہو ؛اور ہڈی برابر سے تھوڑی مقدار میں گذر جائے کہ جس کو عرف عام میں نفود کہا جاسکتا ہو ۔اور شک کے موارد میں نافذہ کا حکم جاری نہیں ہوگا۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت