اس شخص کی نماز جس کا پیشاب پائخانہ غیر ارادی طور پر نکل آتا ہے
جس شخص کا غیر ارادی طور پر ، پیشاب ، پائخانہ ، خارج ہوجاتاہو ، چونکہ ہر وقت پیشاب پائیخانہ آنا ممکن ہے اور اکثر اوقات اس کا لباس اور دونوں مقام نجس رہتے ہیں، یہاں تک کہ اگر لباس بدلے تو بھی دوبارہ نجس ہوجاتا ہے ، یہ شخص کیسے نماز پڑھے؟
جواب : اسی حالت میں نماز پڑھے ، اور وضوء کرنے میں اس دستور کے مطابق عمل کرے جو توضیح المسائل کے مسئلہ ۳۲۹، میں بیان کیا گیا ہے ۔
ایسے لباس میں نماز پڑھنا جس کی نجاست میں شک ہو
ایسے لباس میں جس کے نجس ہونے میں شک ہے ، نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب : جب تک لباس کے نجس ہونے کا یقین نہ ہو اس وقت تک اس لباس میں نماز پڑھ سکتے ہیں ۔
لباس شہرت ( شہرت کا لباس )
لباس شہرت کیاہے اور اس کا استعمال کرنا کیسا ہے ؟
جواب : لباس شہرت یعنی محض دکھا وے کے لئے ایسا لباس پہنا کہ جس سے زاہد اور مقدس ہونا ظاہر ہو ، یعنی لوگوں کے درمیان زاہد و مقدس ، مشہور ہونے کے لئے ایسا لباس پہنے ، اور اس طرح کے لباس پہنے میں شرعاً اشکال ہے ۔
نماز میں خواتین کا پردہ
کیا خواتین کے لئے حالت نماز میں اپنے بدن کو ایسے چھپانا ضروری ہے کہ کسی طرف سے بھی دکھائی نہ دے ؟ نیز کیا ایسی جگہ پر بھی جہاں کوئی نامحرم نہیںہے ، خواتین کے لئے اپنے ہاتھوں اور چہرے کے زیورات کو چھپانا واجب ہے ؟
جواب: نماز کی حالت میں ہاتھ اور چہرے کو چھوڑ کر تمام بدن کا چھپانا واجب ہے کہ کسی طرف سے بھی بدن دکھا ئی نہ دے اور اگر زیورات لباس کے اوپر ہیں تو نماز میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
نا محرم کی نگاہوں کے سامنے خواتین کا نماز پڑھنا
اگر کسی جگہ پر کوئی نامحرم لذت اور گناہ کے ارادے سے کسی عورت کو دیکھے ، یا عورت کے چہرے اور ہاتھوں پر زینت ہو اور اس کو چھپائے بغیر نماز پڑھ رہی ہو ، اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟
جواب : نما زمیں کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ ( اس حالت میں ) نامحرم کے سامنے نہ آئے ۔
چاندنی راتوں میں نماز
چاندنی راتوں میں نماز کو دیر سے پڑھنا آپ کی نظر میں کیسا ہے ؟
جواب : چاندنی راتوں اور اندھیری راتوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
دو نمازوں ( ظہر و عصر) کو ملا کر پڑھنا
شیعہ حضرات نماز ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کو ایک ساتھ کیوں پڑھتے ہیں ؟ جب کہ تمام مسلمان ان نمازوں کو علیحدہ علیحدہ پانچ وقتوں میں ادا کرتے ہیں ؟
جواب: تمام نمازوں کو جدا جدا پڑھنا ہمارے عقیدہ کے مطابق بھی مستحب اور سنت ہے ، لیکن جمع کرنا بھی جائزہے ، اہل سنت کی روایات میں بھی نمازوں کے جمع کرنے پر دلیل موجود ہے ، لہٰذا جمع کرنا یعنی ملاکر پڑھنا ، رخصت ہے ، لیکن جدا جدا پڑھنا ، فضیلت ہے ۔
قدیمی قبرستان میں نئی تدفین
ایک قبرستان میں مُردوں کو دفن کئے ہوئے سو سال گزر گئے کیا دوبارہ (ان قبروں میں )وہاں پر مردوں کو دفن کیا جاسکتاہے ؟
جواب : اگر مردوں کے تمام آثار و نشانات ختم ہو گئے ہوں تو اس صورت میں دوبارہ مردوں کو وہاں پر دفن کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
غسل جمعہ کی قضا
کیا جمعہ کے غسل کی قضا کے بارے میں کوئی دلیل موجود ہے ؟
جواب : جی ہاں اس کے بارے میں روایت میں ہے کے ہفتہ کے دن مغرب کے وقت تک قضا کرسکتا ہے ۔
غسل میت تمام ہونے سے پہلے پانی کی چھینٹیں
آب سدر اور آ ب کافور سے غسل دینے کے بعد اور خالص پانی سے غسل دینے سے پہلے جو قطرات ، میت کے بدن سے ٹپکتے ہیں، پاک ہیں یا نجس؟
جواب : جب تک تینوں غسل کامل نہ ہوںگے میت کا بدن پاک نہیں ہوگا
کسی ایک غسل میت کا بھول جانا
اگر کسی میت کو ، تین واجب غسلوں میں سے، بھولے سے کوئی ایک غسل نہ دیا جائے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
جواب: اس صورت میں اگر نبش قبر ، میت کی بے احترامی کا باعث نہ ہوتو جائز ہے کہ قبر کھول کر میت نکالیں اور غسل کا مل کریں ، لیکن ایسا کرنا واجب نہیں ہے ۔
اس شخص کا غسل و کفن جس کو قصاص (پھانسی ) کا حکم ہوگیا ہو
جس آدمی کے بارے میں قصاص (سزائے موت) کا فیصلہ ہوا ہے، کیا اس کے لئے قصاص (مثلاً پھانسی) سے پہلے، غسل وکفن لازم ہے یا قصاص کے بعد بھی غسل وکفن میں کوئی حرج نہیں ہے؟
لازم ہے کہ پہلے ہو (یعنی قصاص کرنے سے پہلے غسل وکفن دیا جائے
خنثی کی نماز میت اور غسل
کوئی انسان اس دنیا سے چل بسا لیکن یہ معلوم نہیں کہ مرد تھا یا عورت ، اس شخص کی نماز میت اور غسل کی کیفیت کیا ہوگی؟
جواب: اگر مقصود خنثیٰ ہے تو لازم ہے کہ ا س کے محرم غسل دیںاور اگر محرم نہ ہوں تو عورت یا مرد دونوں اس کو غسل دے سکتے ہیں ۔ اور نماز میں احتیاط کے مطابق عمل کریں ۔
پے در پے خون کے دھبے دیکھنا
ایسی خاتون کا وظیفہ کیا ہے جو چند مہینوں سے متواتر خون کے دھبہ دیکھ رہی ہے ؟ البتہ اس بات کی یاد دہانی بھی ضروری ہے کہ اطبّا اور ڈاکٹر حضرات احتمال دیتے ہیں کہ یہ خون کے دھبّہ اندرونی زخم سے مربوط ہو سکتے ہیں ؟
جواب: اس مسئلہ کی دو صورتیں ہیں ، اگر ثابت ہو جائے کہ یہ خون زخم ، پھوڑا، یا رحم سے مربوط ہے ، تو اس صورت میں غسل نہیں ہے ، معمول کے مطابق وضو کرے اور نماز پڑھے ، اور اگریہ خون عارضہ رحم سے مربوط ہے تو استحاضہ ہے، چنانچہ اگر کم ہو ، یعنی مختصر دھبّو کی حد تک ہو تو ہر نماز کے لئے وضو کرے ، اس صورت میں غسل نہیں ہے ، بدن کو دھولے اور نماز پڑھے لیکن خون جاری ہوجائے تو اس صورت میں غسل واجب ہو جاتاہے( نماز صبح کے لئے ایک غسل ، نماز ظہر و عصر کے لئے دوسرا غسل اور نماز مغرب و عشاء کے لئے تیسرا غسل) ہا ںاگر اس کے لئے غسل کرنا ، مضر یا مشقت کا باعث ہو تو تیمم کر سکتی ہے ۔