سر پر مسح کا مقام
کیا سر کا مسح صرف اس کے اگلے حصے پر ہونا چاہئے یا پچھلے حصے پا اس کے دونوں اطراف پر بھی ہوسکتا ہے؟
جواب: مسح کی جگہ سرکا صرف اگلا حصہ ہے۔
جواب: مسح کی جگہ سرکا صرف اگلا حصہ ہے۔
جواب : پاک ہوجاتا ہے لیکن چربی کی تہہ اوپر جمی ہو ، لیکن اگر چربی کم ہو توکوئی اشکال نہیں ہے ۔
جواب: اس صورت میں جبکہ پانی قدیم الایام سے مذکورہ راستے سے گذرتا تھا اور گھروں اور باغوں کے مالکان بھی اسی راستے پر عملاً توافق رکھتے تھے، پانی کے راستے سے کو تبدیل کرنا اشکال رکھتا ہے، اسی طرح پائپ بچھانا یا نالی کو سمینٹ سے بنانا بھی بغیر مالکوںکی رضایت کے اشکال رکھتا ہے، لیکن اگر پانی کے راستے میں کوئی خرابی ہو تو صاحبان باغ اس کو درست کرائیں، ورنہ پانی کے مالکان اپنے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے بندوبست کرسکتے ہیں اور اس پانی کو باغوں کے لئے استعمال کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ اس پانی میں حصہ رکھتے ہوں۔
جواب: حکومت اسلامی کی موافقت کی صورت میں مالک ہوجائے گا بشرطیکہ مسلمانوں کو ضرر نہ پہنچائے۔
جواب: گھر یا گائوں کی حدودمیںواقع، گرام کی زمین، گھر کے مالک یا گائوں والوں سے متعلق ہے اور کسی کے لئے اس زمین پر عمارت بنانا جائز نہیں ہے مگر ان لوگوں کی اجازت سے ۔
جواب: صاحب حق کی موافقت سے، تقسیم کیا جاسکتا ہے اور ہر شخص کے حصّہ کی مقدار وہی ہوگی جو اس مقام پر رائج اور مشہور ہے ۔
جواب: اگر تقسیم کرلی گئی ہے اور اس پر سب راضی ہیں تو اسی تقسیم کے مطابق عمل کریں اور ہر شخص کا حصّہ وہاں پر رائج اور مشہور کے مطابق ہے ۔
جواب:چنانچہ وہ علاقہ کسی معیّن آبادی اور گائوں کی مشترکہ حدود (یعنی گرام پنچائت کی) زمین میں شامل ہوتا ہے، تب تو وہاں کے رہنے والے اس علاقہ کی زمین کو آپس میں تقسیم کرنے کا حق رکھتے ہیں اورتقسیم کرنے کے بعد، ہر شخص کو گھاس کاٹن کے لئے یاایندھن جمع کرنے کاحق ہے لیکن اگروہ علاقہ گائوں کی مشترکہ حدود میں شامل نہ ہو تو فقط اس صورت میں انھیں وہاں پر گھاس کاٹنے یا ایندھن جمع کرنے کاحق ہوگا کہ جب انھوں نے اس جگہ کو آباد، یااس کے چاروں طرف نشان اوراسکو گھیر لیا
جواب: الف)پہلی صورت میں، اس جگہ کا مالک اس گھاس کو ضبط کرنے کا حق رکھتا ہے جسے اس کی اجازت کے بغیر کاٹا گیا ہے ۔جواب: ب) دوسری صورت میں، گھاس کاٹنے کی اجازت کے عوض ، رقم حاصل کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔
جواب: چنانچہ مذکورہ زمین، بنجر اور بے آباد تھی تب تو کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن اگر زمین آباد تھی اور اس کا کوئی مالک بھی موجود تھا اس صورت میں بھی اگر میونسپلٹی کے ادارے نے اس زمین کو شرعی قوانین کے مطابق خریدا ہے، تی بھی کوئی اشکال نہیں ہے اور اس کے علاوہ دیگر صورتوں میں،وہاں پر میّتوں کو دفن کرنا جائز نہیں ہے۔
الف۔ زمین کا مالک گرم چشمہ کا بھی مالک ہے۔ب۔ کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی کی زمین یا ملکیت کو غصب کرے۔ج۔ مالک کی رضایت کے بغیر اس میں نہانا جایز نہیں ہے۔
اگر وہ راستہ اور زمین کسی انسان کی ملکیت ہے تو اس سے اجازت لینا ضروری ہے، صرف یہ کہنا کہ ہم اسے تین نسلوں سے استعمال کر رہے ہیں، دلیل نہیں بن سکتا۔ جب کہ مالک کے پاس ثبوت اور کاغذات موجود ہے۔
اگر لوگوں نے ایک دوسرے کی مدد سے کنویں کھودے تھے اور اب وہ راضی نہیں ہیں تو ان کے لیے جایز نہیں ہے۔ البتہ اب منافع عمومی حکومت کے ہاتھ میں ہے لہذا حکومت اس بات کا ٖفیصلہ کر سکتی ہے۔
اگر وہ محاربین (جنگ کرنے والے) اہل کتاب میں سے ہیں تو کسانوں کے لیے وہ زمینیں جایز ہیں۔