سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

بلوغ اور رُشد کا آپس میں رابطہ

بلوغ اور رُشد کے رابطے کے بارے میں فرمائیں:الف) کیا بلوغ اور رُشد (عقلی بلوغ) ان دونوں صفتوں کے درمیان کوئی ملازمہ (ایک دوسرے کے لئے لازم ملزوم ہونا) پایا جاتا ہے ؟ب) پہلے جواب کے منفی ہونے کی صورت میں، کیا بالغ ہونے کی عمر رُشد کی علامت ہوسکتی ہے ؟ج) بلوغ کے رُشد سے جدا ہونے اور بالغ ہونے کے بعد رُشد کے ثابت کرنے کے ضروری ہونے کی صورت میں کیا فقط مالی امور میں رشد کا ثابت کرنا لازم ہے یا مالی امور کے علاوہ غیر مالی امور میں بھی رشد کو ثابت کرنا چاہیے ؟د) اگر آپ مالی امور میں، رُشد کولازم جانتے ہیں تو اس صورت میں کیا ہر مال میں تصرف کرنے کے لئے، رشد کا ثابت کرنا لازم ہے یا اس کا لازم ہونا اس مال سے مخصوص ہے جو دوسروں کے اختیار میں ہوتا ہے ؟

الف سے دال تک: بلوغ اور رشد ایک دوسرے کے لازم وملزوم نہیں ہیں اور اکثر اوقات رشد، بلوغ کے بعد ہوتا ہے نیز رشد کے مراتب اور درجات ہیں؛ جیسے مالی امور میں رشد، (کبھی کم مال کے لئے رشید وعاقل ہوتا ہے اور کبھی زیادہ مال کے لئے) شادی کے امور میں رشد اور اسی طرح رشد کے دیگر مراتب ہیں اور جب تک ہر مرحلہ میں کافی مقدار میں عقلی رشد نہ ہو، اس وقت تک اس کے تصرفات نافذ نہیں ہیں، نہ شریعت میں اور نہ عقلاء کے یہاں ۔

اقسام: حجر

بلاد کبیرہ کا حکم (جواب کے شروع کی یہ عبادت

بلاد کبیرہ سے کیامراد ہے ؟ ایران میں کتنے شہر بلاد کبیرہ ہیں اور بلاد کبیرہ میں شہر کے آخر سے مسافت کا حساب کرنا چاہئیے یامحلہ کے آخر سے ؟

جواب:۔ جیسا کہ پہلے بیان ہوا ہے کہ بڑے یاچھوٹے شہر میںکوئی فرق نہیں ، بلکہ بلاد کبیرہ و صغیرہ ، مسافر کے احکام میں برابر ہیں ، مگر یہ کہ شہر اس قدر بزرگ اور وسیع ہو کہ اس کا ہرمحلہ ایک الگ اور مستقل شہر شمار ہوتا ہو جیسے شمیر ان اور شہر رَی کہ تہران سے ملے ہونے کے باوجود، مستقل شہر کا درجہ رکھتے ہیں ، لیکن دیگر محلہ ، تہران کا حصہ شمار ہوتے ہیں اور ان محلوں میں جو مستقل شہر کا درجہ رکھتے ہیں اگر ان کا در میانی فاصلہ ،قصر ہونے کی حد تک ہو تو نماز قصر ہے ، ورنہ نماز کا مل ہے اور مسافت کا معیار شہر کے آخری گھر ہیں ۔

اقسام: وطن

اءمہ (ع) کی طرف منسوب تصاویر کا حکم

بعض گھروں، راستوں، فیلموں میں بعض فوٹو دیکھنے میں آتے ہیں جن کی نسبت ائمہ معصومین علیہم السلام کی طرف دی جاتی ہے، فیلموں یا ڈراموں میں آپ حضراتکے نورانی شکل و شمائل کو پیش کیا جاتا ہے، بعض مذھبی و حوزوی محافل میں یہ تبصرہ ہوتا ہے کہ ائمہ اطہار علیہم السلام کے چہرہ مبارک کو دکھایا جا سکتا ہے کوئی حرج نہیں ہے۔ البتہ ابھی تک کسی فیلم میں مکمل طور پر آپ حضرات کے چہرے کو دکھایا نہیں گیا ہے مگر ممکن ہے کہ آءندہ اس طرح کے کام ہوں، چونکہ اس دور میں آج کے دور کے کیمرے نہیں تھے اور ان کی شخصیت ان باتوں سے بلند ہے، معصومین اللہ کے مقرب بندے ہیں، جناب کی نظر اس بارے میں کیا ہے؟

ان تصویروں کا قطعی طور پر نبی اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم یا ائمہ معصومین علیہم السلام کی طرف نسبت دینا جایز نہیں ہے۔ احتمالی طور پر نسبت دینے میں کوئی حرج نہیں ہے مگر اس شرط کے ساتھ کہ وہ عکس مناسب ہو اور فیلموں کا تقاضا یہ ہے کہ ان حضرات کے احترام کو خاطر میں رکھتے ہوئے ان کے چہرہ کو واضح اور آشکار نہ دکھایا جائے، البتہ ان کی موجودگی کو دکھایا جا سکتا ہے۔

الکحل کی نجاست و طہارت

بعض کیمیکل، شعبہ کے طالب علموں کے نقل کے مطابق، صنعتی اورطبی الکحل بنانے کا مادہ ایک ہی ہے،فقط اس وجہ سے کہ صنعتی الکحل پینے کے قابل نہ رہے اس میں ایک رنگین مادہ ملادیتے ہیں،اس فرض کے ساتھ ان دونوں الکحل کا کیا حکم ہے؟

جواب: طبّی اورصنعتی الکحل پاک ہے کیونکہ رنگین مادہ کے قطع نظر بھی وہ پینے کے قابل نہیں ہے اور یہ ایک قسم کا زہر شمار کیا جاتا ہے ، اس وجہ سے مست کرنے والے سیال کی دلیل اس کوشامل نہیں ہوگی۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت