بیوی کے شرعی پردہ کے بارے میں شوہر کی بے خیالی
اگر کوئی شخص اپنی زوجہ پر شرعی پردہ لازم نکرے (یعنی پردہ نکرائے) کیا وہ فاسق شمار ہوگا ؟
جواب:۔اگر نہی عن المنکرکو ترک کرے تو فاسق ہے .
بیوی کے شرعی پردہ کے بارے میں شوہر کی بے خیالی
اگر کوئی شخص اپنی زوجہ پر شرعی پردہ لازم نکرے (یعنی پردہ نکرائے) کیا وہ فاسق شمار ہوگا ؟
جواب:۔اگر نہی عن المنکرکو ترک کرے تو فاسق ہے .
پردہ نہ کرنے کی وجہ سے پٹائی کرنا
اگر کسی شخص کی کوئی محرم خاتون، شرعی پردے کی پابندنہ ،ہوکیا اس بنا پر وہ شخص اس خاتون کو مار نے کا حق رکھتا ہے البتہ اس کو مختلف طریقوں سے سمجھانے اور قانعکرنے اور کوئی نتےجہ حاصل نہ ہونے کے بعد ؟
جواب:۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے مقصد سے حاکم شرع کی اجازت کے بغیر مار نا جائز نہیں ہے .
پردہ نہ کرنے کی وجہ سے پٹائی کرنا
اگر کسی شخص کی کوئی محرم خاتون، شرعی پردے کی پابندنہ ،ہوکیا اس بنا پر وہ شخص اس خاتون کو مار نے کا حق رکھتا ہے البتہ اس کو مختلف طریقوں سے سمجھانے اور قانعکرنے اور کوئی نتےجہ حاصل نہ ہونے کے بعد ؟
جواب:۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے مقصد سے حاکم شرع کی اجازت کے بغیر مار نا جائز نہیں ہے .
نامحرم سے خلوت (نامحرم کے ساتھ تنہا ہونا)
آیا، نامحرم عورت کے ساتھ تنہا رہنا، اگر چہ مطمئن ہو کہ گناہ میں مبتلاء نہیں ہوگا جائز ہے ؟ پرائی عورت کے ساتھ تنہارہنے کی حد کیا ہے ؟
جواب:۔ اگر ایسی جگہ پر ہیں کہ جہاں عام طور پر کسی کا گذر نہیں ہوتا تو نامحرم عورت کے ساتھ تنہائی میں شمار ہوتا ہے، اور پرائی عورت کے ساتھ تنہارہنے میں اشکال ہے حتیٰ اگر سوچےکہ حرام میں مبتلا نہیں ہونگے .
بیویوں کے درمیان عدالت وانصاف
بیویوں کے در میان عدالت سے کیا مراد ہے ؟
جواب:۔عدالت سے مراد یہ ہے کہ ان میں ہر بیوی کے ساتھ اس کے حالات کے مناسب سلوک کرے اور ہمیشہ عدالت کا مطلب برابری نہیں ہوتا اور حق القسم (بیوی میں راتوںکو تقسیم کرنے کا حق) کے سلسلہ میں یہ ہے کہ ہر چہار راتوں میں سے، ہر زوجہ کیلئے ایک شب مخصوص کرے
ایک دوسرے سے چپکے ہوئے جڑواں لوگوں کی شادی
دو جڑواں بچے جو ایک دوسرے سے چپکے ہوئے ہوں، ان کی شادی کا حکم بیان فرمائیں ؟
جواب:۔ اگر شادی کو ترک اور احتیاط پر عمل کرسکتے ہوں نیز شدید مشقت کا شکار نہ ہوں تو اس صورت میں احتیاط یہ ہے کہ شادی کرنے سے صرف نظر کریں لیکن اگر شادی کرنے پرمجبور ہوں تو اُن دولڑکیوں کی نمبروار یکی بعد دےگری ایک مرد سے شادی کردیں اس ترتیب کے ساتھ کہ پہلے وہ مرد، ان میں سے ایک لڑکی سے شادی کرے اور بعد میں اُسےطلاق دینے اور اس کے عدت گذارنے کے بعد دوسری سے شادی کرے (البتہ باربار طلاق کی مشکل سے بچنے کیلئے نکاح متعہ سے استفادہ کرسکتا ہے) دو جڑواں لڑکوں کےسلسلے میں بھی احتیاط یہ ہے کہ اگر ممکن ہو تو شادی نکریں، اور ضرورت کی صورت ایک وقت میں ایک لڑکی سے شادی کرنا جائز نہیں ہے لیکن اوپر بیان کیےٴ گئے طریقہ کے مطابقایک عورت سے شادی کرسکتے ہیں ، بہر حال چونکہ اس طرح کے اشخاص بہت ہی کم ہوتے ہیں لہذا، ان شرعی احکام کا بیان بھی، اگر عجیب نظر آئے تو بحث و گفتگو کی جگہ نہیں ہے
ایڈز کے مریضوں کی شادی
کیا ایڈس کی بیماری میں مبتلا مسلمان شخص کسی مسلمان لڑکی سے شادی کرسکتا ہے ؟
جواب:۔ خطرہ پیدا کرنے کی صورت میں جائز نہیں ہے .
قریبی عزیزوں میں شادی کرنا
کیا قریبی عزیزوں میں شادی کرنا مکروہ ہے ؟
جواب:۔پیغمبر اکرم(ص) سے اس مضمون کی روایت وارد ہوئی ہے کہ قریبی عزیزوں میں شادی نکریں لہذا اس وجہ سے کہ لاغر و کمزور بچہ پیدا ہوتا ہے، قریبی عزیزداری میں شادی کرنا مکروہ ہے
نکاح نامہ کی حفاظت
نکاح نامہ کس کے پاس ہونا چاہیےٴ ؟ دلہن کے گھر والوں کے پاس یا دولھا کے پاس ؟
جواب:۔چنانچہ عقد سے پہلے نکاح نامہ کے بارے میں کوئی خاص شرط یا معاہدہ طے نہ کیا گیا ہو تو نکاح نامہ کو دلہن کے گھر والوں کو دینا چاہیےٴ اور ضرورت پڑنے پر شوہر اس کی گواہیدفتر (شادی بیاہ سے متعلق دفتر) سے حاصل کرسکتا ہے
داماد سے دودھ پلانے (شیر بہا) کی قیمت وصول کرنا
کیا ماں شیربہا(دودھ پلانے کی قیمت) لے سکتی ہے ؟
جواب:۔ماں اس صورت میں شیر بہا لے سکتی ہے کہ جب نکاح میں شرط رکھے اور عقد پڑھتے وقت اس شرط کو بیان کیا جائے .
ولایت کا حق داماد کی جانب منتقل ہوجانا
کیا باپ بیٹی کے اوپر اپنی ولایت (سرپرستی) کے حق کو، کچھ رقم کے بدلے داماد کو دے سکتا ہے ؟
جواب:۔باپ کی ولایت کا حق دوسرے کو دینے کے قابل نہیں ہوتا، نہ رقم کے بدلے اور نہ بغیر رقم کے .
ساس (خوشدامن) کی خدمت کرنے کی شرط لگانا
ایک شخص شادی کرنے سے پہلے ایک لڑکی سے گفتگو کرتا ہے اور کہتا ہے کہ میں تم سے اس شرط پر شادی کروں گا کہ تم میری بوڑھی ماں کی خدمت کروگی، اور وہ قبولکرلیتی ہے لیکن وہ لڑکی شادی کرنے کے بعد اپنی بوڑھی ساس کی خدمت نہیں کرتی کیا شادی سے پہلے اس طرح کی شرط رکھنے سے اس پر عمل کرنا لازمی ہو جاتا ہے ؟
جواب:۔یہ شرط الزام آور ہے (یعنی اس شرط پر عمل کرنا لازم ہے)