نماز کے بعد تین طرف زیارت پڑھنا
نمازی حضرات نماز کے بعد تین سلام ( زیارت) پڑھتے ہیں ، کیا اس عمل کے لئے کوئی خاص نص موجود ہے ؟
جواب:۔ تین سلام جو تین طرف (رخ کرکے) پڑھے جاتے ہیں ان کے لئے کوئی خاص نص موجود نہیں ہے لیکن زیارت کے مطلقہ حکم کی نیت سے کوئی حرج نہیں ہے ۔
تعلیمی نماز
کیاواجب نمازوں کو تعلیم دینے کی صورت میں پڑھا جاسکتا ہے ؟
جواب:۔ جب بھی قصد قربت کے ساتھ پڑھی جائے کوئی حرج نہیں ہے ۔
سونایہ جانتے ہوئے کہ نماز قضا، ہوجائے گی
صبح کی اذان ہونے میں ایک گھنٹہ باقی ہے اور میں ابھی تک مطالعہ کرنے میں مصروف ہوں اگر اس وقت میں سو جاوٴں تو یقینا نماز صبح قضا ہوجائے گی اس طرح کی صورت حال میں میرے لئے سونے کا کیا حکم ہے؟ اور کیا اس مسئلہ کو رمضان المبارک کے مہینہ میں اذان صبح سے پہلے ، مجنب ہونے والے شخص کے مسئلہ سے تشبیہ دی جاسکتی ہے ؟
جواب:۔ یہ جانتے ہوئے کہ نماز قضا ہوجائے گی سونے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن جہاں تک ممکن ہو اس کام کو انجام نہ دے ۔
تارک الصلاة مدیروں کی پیروی
تارک الصلاة مدیروں کی اتباع کرنا کیسا ہے ؟
جواب : ۔ ان کے غیر شرعی احکام کی پیروی کرنا جائز نہیں ہے ، لیکن صحیح اور شرعی ( جائز) دستورات میں ان کی اتباع کرنا چاہئیے ، اور ضروری ہے کہ اسلامی معاشرے کے کاموں پر نگراں ، ایسے ، اشخاص رکھے جائیں جو اسلامی احکام کے پا بند ہوں ۔
شب نشینی (شب بیداری) یہ جانتے ہوتے کہ نماز قضا ہوجائے گی
جو شخص جانتا ہے یا قوی احتمال ( رکھتا)ہے کہ شب نشینی یامطالعہ وغیرہ کی وجہ سے ، اس کی نماز صبح قضا ہو جائے گی ، کیا اس کے لئے شب نشینی یا مطالعہ کرنا شر عاً جائز ہے ؟
جواب:۔ یہ کام احتیاط کے خلاف ہے اور اگر نماز کی بے حرمتی کا سبب ہو تو حرام ہے ۔
نماز کے قنوت میں عربی کے علاوہ دوسری زبان میں ، دعا کرنا
نماز کے قنوت میں عربی کے علاوہ دوسری زبان میں ، دعا کرنا ،یا ماثورہ دعا وٴں کے علاوہ ، دوسری دعائیں پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب:۔ عربی زبان کے علاوہ دیگر غیر عربی زبانوں میں ، دعا کرنے میں اشکال ہے اور ہر وہ دعا جن کا مضمون صحیح ہو، قنوت میں ،پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
نماز کے بعد مصافحہ کرنا
بعض استوڈینٹس حضرات کا عقیدہ ہے کہ چونکہ نما کے بعد مصافحہ کرنے کا تذکرہ ، حدیثوں میں نہیں ہوا ہے لہٰذا یہ کام بدعت ہے اور ترک ہونا چاہئیے ، دوسری طرف ، یعنی نماز کے بعد مصافحہ کو ترک کرنے کی صورت میں ، نماز جماعت کے مخصوس مقاصد جیسا کہ اس کے لئے مناسب اورشائستہ ہیں وہ حاصل نہیں ہوتے لہٰذا آپ کی خدمت میں متمنی ہوں کہ نماز کے بعد مصافحہ کا حکم بیان فرمادیجئے؟
جواب:۔ بدعت وہ ہے جو دین میں جزء کی حیثیت اور قصد سے انجام دے یا عمل میں ایسے مطلب ( جزء دین ہونے ) کا تعارف کرائے ، لہٰذا اگرمصافحہ مطلق مطلوبیت کی نیت سے جو اس میں پائی جاتی ہے ، انجام دے اور کبھی کبھی اسے ترک کردے تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
حضور قلب نہ ہونے کی وجہ سے دوبارہ نماز پڑھنا
کیاانسان ، نماز میں حضور وقلب یا نما زمیں توجہ نہ ہونے کی وجہ سے ، نماز کو دوبارہ بجالاسکتا ہے ؟
جواب:۔ اگر نما زمیں ظاہری طور پر کوئی کمی نہیں ہوئی ہے تو اعادہ نہ کرے، بلکہ تعقیبات کے ذریعہ اس کی کمی کو پورا کرے۔
قضا نماز کی تعداد میں شک
جس شخص کو یہ معلوم نہیں کہ اس کی قضا نمازیں کتنی ہیں ، اس کا کیا وظیفہ ہے ؟
جواب:۔ جس قدر معلوم ہے کہ سفر یا حضر میں اس کی نمازیں قضا ہوئی ہیں ، انہیں بجا لائے اور جس میں شک ہے وہ واجب نہیں ہے، ضمناً معلوم ہو ناچاہئیے کہ قضا نماز میں ترتیب ضروری نہیں ہے مگر اس صورت میں ترتیب ضروری ہے جب کہ ایک ہی دن میں ظہر ، عصر ، مغرب اور عشا کی نمازیں قضا ہوئی ہوں ۔
وطن میں قصر نماز کی قضا
جو نمازیں سفر میں قضا ہوئیں ہیں انہیں وطن میں کیسے بجا لائے ؟
جواب: جو نمازیں سفر میں قضا ہوئی ہیں انہیںقضاپڑھے چاہے سفر میں پڑھے یا حضر میں اور جو نماز یں حضر میں ( وطن ) میں قضا ہوئی ہیں ، انھیں کامل پڑھے خواہ سفر میں بجا لائے یاحضر میں ۔
ڈاکٹر کا نرس کو ترک عبادت کے لیے کہنا حیثیت رکھتا ہے
ڈاکٹر یا نرس کا یہ کہنا کہ مریض کے لیے روزہ رکھنا، اعضاء کا حرکت دینا، وضو اور نماز کے لیے پانی استعمال کرنا وغیرہ نقصان دہ ہو سکتا ہے تو کیا ان کی یہ بات شرعی جواز پیدا کرنے کے لیے کافی ہو سکتی ہے؟
جواب: اگر ان کے منع کرنے سے ضرر کا خوف پیدا ہو جائے تو ان کی بات شرعی جواز کی حیثیت پیدا کر سکتی ہے ۔
نماز صبح کے لئے کسی سے جگانے کے لئے کہنا
کیااس شخص کے اوپر جسے یقین ہو کہ صبح کی نماز کے لئے اس کی آنکھ نہیں کھلے گی، کسی سے کہے کہنا ضروری ہے اس کو نماز کے وقت آواز دے دینا یا کوئی ایسا کام کرنا کہ وہ سوتا نہ رہ جائے؟ اور اگر اس کو اپنے نہ جاگنے کا احتمال ہو تب کیا حکم ہے اور اس کی دلیل کیا ہے؟
یہ کام واجب نہیں ہے لیکن نماز کے قضا ہوجانے کی یقینی صورت میں احتیاط یہ ہے کہ کوئی ایسا کام کرے جس سے وہ جاگ جائے ۔
بدن کے اضافی بالوں کا زائل کرنا
کیا بدن کے فاضل بالوں کا ازالہ واجب ہے! کیا اس کام کا ترک کرنا نماز کے صحیح یا قبول ہونے میں اثر انداز ہوتا ہے؟
واجب نہیں ہے لیکن شرمگاہ کے اطراف کے بالوں کا زائل کرنا مستحب ہے ۔
فحشا وگناہ سے روکنے میں نماز کی تاثیر
اگر ڈاڑھی کا مونڈنا اور ”حق الناس کا اپنے ذمہ رکھنا“ فحشاء وگناہ شمار ہوتا ہو اور اس کام پر اصرار بھی ہو تو کیا یہ کام انسان کی تمام نمازوں کے باطل ہونے کا سبب ہوتا ہے؟ کیونکہ قرآن مجید کے فرمان کے مطابق ”نماز انسان کو فحشاء وگناہ سے روکتی ہے“ لہٰذا ان فحشاء وگناہوں کو انجام دیتے رہنا باعث ہوگا کہ ہماری نماز واقعی نماز نہ ہو، اس سلسلے میں حضور کی کیا رائے ہے؟
ہر نماز انسان کو گناہ سے روکتی ہے، لیکن اس کے دائرے مختلف ہیں، نماز جس قدر بھی کامل ہوگی اسی قدر اس کا فحشاء وفساد سے روکنے کا دائرہ بھی وسیع ہوگا ۔