صلہٴ رحم کا حق الله ہونا
کیا صلہ ارحام حق الله ہے، یا حق الناس شمار ہوتا ہے؟
یہ ایک طرح کا حق الله ہے کہ جس کو خداوندعالم نے قرابتداروں کے لئے مقرر فرمایا ہے ۔
یہ ایک طرح کا حق الله ہے کہ جس کو خداوندعالم نے قرابتداروں کے لئے مقرر فرمایا ہے ۔
اگر کہیں پر مسلمان کی جان خطرے میں ہو تو حسب تمکن اس کی جان بچانا واجب کفائی ہے، لیکن اگر کوئی مسلمان ،رنج وزحمت اور سختی میں زندگی گذار رہا ہے نہ یہ کہ اس کی جان خطرے میں ہو تو ایسے افراد کی کمک کرنا مستحب موٴکد ہے ۔
صدقہ محتاجوں اور ضروتمندوں کا حق ہے ۔
صدقہ محتاجوں اور ضروتمندوں کا حق ہے ۔
جب بھی اسلام کو خطرہ ہو، اور دفاع کے لئے اس راستے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہ ہو تو حاکم شرع کی اجازت سے یہ کام جائز ہے، لیکن اپنی مرضی سے اس کام میں ہاتھ نہ ڈالنا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو تفرقہ یا سستی کا سبب ہوجائے ۔
اس کے موارد مختلف ہیں؛ کبھی تو ایسا ہوتا ہے کہ جس مسئلہ پر اعتراض ہوا ہے وہ اسلام کی نظر میں بہت مہم ہے، جیسے دین کے مقدسات، یا مسلمانوں کے ممالک یا خود مسلمین کو خطرہ ہو، لیکن کبھی اس کی اہمیت جس کے لئے ہڑتال کی گئی ہڑتال کرنے والوں کی جان کے خطرے سے کم ہے خلاصہ یہ کہ اس مسئلہ کے حکم کا دار ومدار اہم اور مہم کے قاعدہ پر ہے ۔
اگر جان یا جسم پر مہم نقصان کا سبب نہ ہو اشکال نہیں ہے، لیکن اگر قیدی کی جان کا خطرہ ہو اور قید سے چھوٹنے کے لئے بھوک ہڑتال کے علاوہ کوئی دوسری راہ بھی نہ ہو تو اس صورت میں جائز ہے ۔
فسلطین کا مسئلہ یقیناً ایک مہم مسئلہ ہے اور آج کل انتفاضہ کی تحریک ہر زمانے سے زیادہ زور وشور پر ہے اور بین الاقوامی اور اسلامی ممالک کے حالات میں بھی گذشتہ زمانہ کی بہ نسبت بہت زیادہ آیا فرق ہے، جس کی وضاحت کی یہاں پر گنجائش نہیں ہے، اسی وجہ سے جدّی اقدامات کی ضرورت ہے چونکہ متفرق اقدامات خصوصاً ہمارے اس زمانے میں نتیجہ بخش نہیں ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ مختلف تنظیموں کے نمائندے ملکر ایک مضبوط پروگرام ترتیب دیں اور اس کی پشت پر اُن فلسطینیوں کی حمایت بھی ہو جو ہر روز بے رحم اور وحشی دشمنوں کے حملوں کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں منصوبہ بندی کی ترتیب کے لئے ایسے جلسے اور مٹنگ تکشیل دینا واجب اور لازم ہے ۔
اگر نہیں عن المنکر کا فقط ایک ہی راستہ ہو تو جائز ہے ۔
شرعی طنز اور لطیفہ وہ نشاط آور باتیں ہیں کہ جو کسی حرام کام جیسے توہین، ہتک حرمت، غیبت اور فساد وفحشاء پر مستمل نہ ہو۔
عورتوں کے لئے ضروری ہے کہ ہر حال میں اپنے اسلامی وقار کی حفاظت کریں ۔
دونوں کے بارے میں اسلامی آداب کا لحاظ رکھا جائے، اور خیال رہے کسی کی ہتک حرمت اور توہین نہ ہو، مگر وہ اقوام جو مسلمانوں کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں ۔
دونوں کے بارے میں اسلامی آداب کا لحاظ رکھا جائے، اور خیال رہے کسی کی ہتک حرمت اور توہین نہ ہو، مگر وہ اقوام جو مسلمانوں کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں ۔
اگر ان علاقوں کے ساکنان کی توہین کا باعث ہو تو جائز نہیں ہے ۔