بارہوں کی شب میں رمی جمرات کرنا
بوڑھے سن رسیدہ اور عذر رکھنے والے معذوراشخاص کو بارہویں تاریخ کی آدھی رات گذرنے کے بعد ، آئندہ روز کے اعمال بجا لانے کے لئے منیٰ سے جمرات میں لایا جاتا ہے اور پھر اس کے بعد مکہ مکرمہ لے جایا جاتا ہے اور بعد کے اعمال ، اسی شب میں انجام دیتے ہیں ، عذرنہ رکھنے والے غیر معذور حضرات نے بھی ایسا ہی کیا ہے البتہ رمی جمرات کے علاوہ کہ آنے والی کل یعنی آئندہ روز اس کو (رمی ) کو انجام دینے کے لئے واپس پلٹ آتے ہیں کیا ان کے اعمال صحیح ہیں ؟
جواب :۔ مکہ مکرمہ کے اعمال ( دونوں طواف اور سعی ) کو غیر معذور اشخاص کے لئے بھی بارہویں کی شب بلکہ گیارہویں کی شب میں آدھی رات گذر نے کے بعد انجام دیناجائز ہے ۔
جس شخص نے بغیر کسی عذر کے رمی جمرہ کے لئے نایب کیا ہو
حج کے ایام میں اگر شیطان کو پتھر مارنے کیلئے کسی دوسرے کو نائب بنائے اگر چہ یہ شخص خود مریض نہیں ہے اور ڈاکٹر وغیرہ نے بھی کچھ نہیں کہا ہے بلکہ دو آدمیوں نے اس کواس بات کی ترغیب دلائی اور اس نے بھی قبول کرلیا اور خود نہیں گیابلکہ کسی دوسرے شخص کو بھیج دیا ، اب اسے کیا کرنا چاہئے؟
اس کا حج باطل نہیں ہے لیکن اگلے سال نایب کرے تاکہ وہ اس کی طرف سے اس عمل کو انجام دے ۔
۔منیٰ میں بیتوتہ (شب گذاری )کی مدت
کیا حج کرنے والے حضرات بارہویں کی شب، شرعی لحاظ سے آدھی شب کے بعد، مکہ میں آسکتے ہیں اور بارہویں کوعصر کے وقت فقط رمی جمرات کے لئے واپس منیٰ چلے جائیں اور اپنے اعمال انجام دیں ؟
جواب :۔ بیتوتہ( شب گزارنے ) کے لئے رات کا پہلا آدھا حصہ یا دوسرا آدھا حصہ وہاں پر رہنا کافی ہے ۔
منیٰ میں خواتین کا وقوف
کیاایسا ہو سکتا ہے کہ خواتین، بارہویں کی شب میں رمی جمرات کریں اور اسی شب مکہ واپس آجائیں اور پھر دوبارہ پلٹ کر منیٰ میں نہ جائیں یا مردوں کی طرح ظہر کے وقت تک ان کا بھی منیٰ میں رہنا ضروری ہے ؟
جواب :۔ مردوں کی طرح ظہر کے وقت تک ان کا بھی منیٰ میں رہنا ضروری ہے مگر یہ کہ منیٰ میں ر ہنے سے معذور ہوں ۔
منیٰ کے باہر بعض حاجیوں کاخیمہ نصب کرنا
حاجیوں کی کثیر تعداد ہونے کی وجہ سے بعض حاجیوں کے خیمے منیٰ کے باہر نصب ہوتے ہیں ان کا کیا وظیفہ ہے ؟
جواب :۔ ضرورت کے وقت اشکال نہیں ہے اور اس صورت کے علاوہ جائز نہیں ہے ۔
رات کے دوسرے حصے میں منیٰ میں بیتوتہ (شب گذاری )
جس شخص نے رات کے پہلے آدھے حصہ میں منیٰ سے باہر بیتوتہ کیا ہے کیا بیتوتہ کرنے کے لئے منیٰ میں واپس جائے بغیر اس کے لئے مسجد الحرام میں جانااور شب کے دوسرے آدھے حصہ میں بیتوتہ کرنا جائز ہے ؟
جواب :۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ شب کے دوسرے آدھے حصہ میں بیتوتہ کرنے کے لئے واپس منیٰ میں چلا جائے ۔
سعی کے دور کی تعداد میں شک کرنے کا حکم
سعی کے دور کی تعداد میں شک کرنے کا کیا حکم ہے ؟ آیا کم پر بنا رکھے یا زیادہ ؟
جواب :۔ اگر شک کرے کہ یہ ساتواں دور ہے یا اس سے زیادہ تو اپنے شک کی اعتنا نہ کرے ، ہاں اگر مروہ پر پہونچنے سے پہلے شک کرے کہ ساتواں دور یا اس سے کم ہے ، تو ظاہراً اسی کی سعی باطل ہے اور اس طرح اگر اس کا شک سات دور سے کم کے متعلق ہو مثال کے طور پر یہ کہ ایک دور اور تین دور کے درمیان یا دو اور چار کے درمیان شک کرے۔
جس شخص نے مروہ سے سعی کا آغاز کیاہے
اس شخص کا کیا وظیفہ ہے جس نے مروہ سے سعی کی شروعات کی ہے ؟
جواب :۔ اگر پہلے دور کو ساقط(شمار نہ) کرے اور اس کے بعد باقی سعی کو کامل کرلے یہاں تک کہ ساتواں دور مروہ پر ختم ہوجائے ، اس صورت میں اس کی سعی کا صحیح ہونا بعید نہیں ہے
سعی کی شروعات مروہ سے
ایک شخص صفا اور مروہ کی سعی مین ، چند روز کے بعد اور دوسرا احرام باندھنے سے پہلے متوجہ ہوا کہ اس نے سعی کو مروہ سے شروع اور صفا پر ختم کیا ہے ، کیا دوبارہ سعی کرنا لازم ہے ؟
جواب :۔ چنانچہ مسئلہ نہ جانے کی وجہ سے ایسا کیا ہو تو سعی از سرنو بجالائے اور اگر سہواور بھول جانے کی وجہ سے ایسا کیا ہو تو بعید نہیں ہے کہ ایک دور( چکر) صفا سے مروہ تک بجالانا کافی ہو لیکن احتیاط یہ ہے کہ سات دور مافی الذمہ کی نیت سے بجالائے ۔
سات دور (چکر) سے زیادہ سعی کرنا
ایک شخص صفا اور مروہ میں سعی کرنے کے دوران متوجہ ہوا کہ یہ آٹھواں دور ہے ، اس کا کیا وظیفہ ہے ؟ کیا صفا اور مروہ کی اس سعی کے علاوہ صفا و مروہ میں مستحب سعی بھی ہوتی ہے ؟
جواب:۔ زیادہ پر اعتنانہیں کرنا چاہیئے اس کی سعی صحیح ہے اور صفا و مروہ کی مستحب سعی نہیں ہوتی ہے ۔
بیماروں کے لئے لباس احرام کا نجس ہونا
بندہ ناچیز بیمار اور پیشاب پر ضبط ونہ ہونے کی وجہ سے ، اپنے احرام کے لباس کو پاک نہیں رکھ سکتا، میر ا وظیفہ کیا ہے ؟
جواب:۔ جس قدر کرسکتے ہو ضبط اور برداشت کریں اور جس قدر عسروو حرج( شدید مشقت ) کاباعث ہوتو، اس مقدارمیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔
غیر مخمس لباس کا احرام
اگر احرام کا لباس ایسے مال سے خریدار جائے جس کا خمس یا زکات نہ دی گئی ہو ، کیا ایسے لباس کا احرام صحیح ہے ؟
جواب :۔ ایسے لباس کا احرام ، حرام ہے ۔
طواف نساء کو عمدا ترک کرنا
ایک میاں بیوی مکہ مکرمہ گئے اور حج کے اعمال بجالائے ، لیکن چونکہ بیوی نے شوہر سے نہیں چاہا کہ طواف نساء بجالائے اور شوہر نے بھی طواف نساء اور اس کی نماز کو ترک کردیا اور اپنے وطن واپس آگئے اب شوہر کے گھر میں محرم ہونے کے لحاظ سے اس عورت کا کیا وظیفہ ہے ؟
جواب :۔ یہ میاں بیوی ایک دوسرے کے لئے اس وقت تک نامحرم رہیں گے جب تک واپس جاکر طواف نساء اور اس کی نماز بجالائیں اور اگر واپس جانا ممکن نہ ہو تو طواف کے لئے نائب بنا نا لازم ہے یعنی جو لوگ مکہ جاتے ہیں ان سے التماس کریں کہ ان کی نیابت میں طواف نساء اور اس کی نماز بجالائیں ۔
اس شخص کے لئے حرام ہونے کی حدود جن نے طواف نساء چھوڑدیاہو
اگر کسی شخص نے حج میں طواف نساء کو انجام نہیں دیاتو اس کے اوپر اس کی بیوی حرام ہوجاتی ہے ، کیا اس سے مرا د فقط مجامعت ہے یا ہر قسم کی لذت لینا حرام ہ وجائے گی اور اگر بچہ پیدا ہو جائے تو کیا وہ بچہ حلال زادہ ہے یا نہیں نیزوہ بچہ میراث لے گا یا نہیں ؟
جواب:۔ ہر طرح کی لذت حرام ہے اور اگر اس مسئلہ کو عمدا ً ترک کرے اور بچہ پیدا ہو جائے وہ بچہ حلا ل زادہ ہے اور اس کو باپ کی میراث بھی ملے گی ۔