عزاخانوں میں گناہ آلود پروگراموں کا انجام دینا
ہمارے شہر میں شادی کے جشن ، ختنہ کی تقریب اور بہت سے ذاتی پروگرام، عزاخانوں میں کیے جاتے ہیں، افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ بہت سے کام ان پروگراموں میں خلاف شرع انجام دیے جاتے ہیں،جیسے:۱۔ جو افراد یہاں پر حاضر ہوتے ہیں وہ آنے سے تھوڑا پہلے شراب پیتے ہیں!۲۔ فیلم بنوانے کے لئے دولھا جوتوں کے ساتھ عزاخانے کے فرش پر چلتا ہے اور اس طرح اہل بیت عصمت وطہارت ٪ کی حرمت کو پامال کرتا ہے۔۳۔ پوری رات اور کبھی کبھی دن میں بھی عورت اور مرد کی آواز خصوصاً جوانوں کی آواز، گاڑیوں کا شور ،اطراف میں رہنے والے افراد کے آرام میں خلل ڈالتا ہے، یہ مذکورہ امور اس بات کا سبب بنے کہ بعض لوگوں نے اپنی شخصی جائے سکونت کو فروخت کردیا اور کبھی ایسا بھی ہوا کہ بعض لوگ ائمہ اطہار سے بد بین ہوگئے، لہٰذا حضور کی نظر ائمہ اطہار کے گھروں کو اس طرح استعمال کرنے کے سلسلے میں کیا ہے؟
جواب: گناہوں سے آلودہ محافل کابرپا کرنا کسی بھی مکان (جگہ) میں جائز نہیں ہے؛ اور وہ مکان جو اہل بیت ٪ سے منسوب ہوگئے ہیں وہاں پر گناہ دوبرابر ہوجاتا ہے، اس کام سے منع کیا جائے، اگر کمیٹی کے افراد ان کاموں کی موافقت کریں تو ان کو معزول کردیا جائے، لیکن عزاخانے کے وسائل کا ذاتی استعمال اس صورت میں جائز ہے جب واقفین نے وقف کے وقت اس کو وقف عام کیا ہواور ہمسایوں کے لئے مزاحمت ایجاد کرنا کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے۔