تنہا عورت کی شہادت قبول کرنے کا دائرہ ٴحدود
کہا گیا ہے کہ: ”جن جگہوں پر مردوں کا مطلع ہونا مشکل ہے، وہاں پر تنہا عورتوں کی گواہی قبول ہے“ اس حکم کی حدود کے بارے میں فرمائیں کہ اس کا دائرہ کس حد تک ہے مثلاً زنانہ حمّام میں خصوصاً قتل عمد کے بارے میں عورتوں کی شہادت کس چیز کو ثابت کرتی ہے؟ یا اگر عورتیں شہادت دیں کہ ایک شخص نے کسی عورت کا بچہ عمداً ساقط کیا ہے اور اسی سے عورت کی موت بھی واقع ہوئی ہے، اس سے کیا چیز ثابت ہوگی؟
جواب: مذکورہ حکم اس طرح کے موارد کو شامل نہیں ہوگا؛ بلکہ اس حکم سے منظور وہ امور ہیں کہ جو بطور طبیعی فقط عورتوں کے ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔