بدن کے لیے پانی کا استعمال مضر ہونے کی صورت میں تیمم کرنا
جس شخص کو ( بیماری کی وجہ سے ) پیشاب کے ساتھ ہمیشہ منی کے اجزاء خارج ہوتے ہوں ،اور صحتیاب ہونے کی امید بھی نہ ہو، کیا وہ تیمم سے اپنے اعمال بجالاسکتا ہے ؟ چونکہ مفروض یہ ہے کہ ہمیشہ غسل جنابت کرنے سے اس کو ناقابل تلافی جسمانی ضرر ہوسکتاہے ؟
جواب : مذکورہ صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ جس قدر غسل کرنا باعث ضرر نہیں ہے غسل کرے ، اور جب باعث ضرر ہو تیمم کرنا جائزہے لیکن احتیاط کے طور پر وضو بھی کرلے یہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ منی کے ذرّات پیشاب میں مل کر مکمل طور پر ختم نہ ہوئے ہوں ،اور اگر منی کے ذرّے ، پیشاب میں ملکر بالکل ختم ہوگئے ہیں ۔ تو اس پر غسل ضروری نہیں ہے ، اسی طرح اگر اسے شک ہو کہ وہ منی کے قطرے ہیں ( یا دوسری ( مذی وغیرہ) چپکنے والی چیز ہے جو کبھی کبھی پیشاب کے راستہ سے خارج ہوتی ہے ، توبھی غسل نہیں ہے ۔