یسے نماز خانے جن کے مالک کا پتہ نہ ہو
یونیورسٹی اور کالجوںمیں معمولاً نماز کے لئے ایک جگہ مخصوص کی جاتی ہے کیا اس جگہ پر نماز پڑھنے کی و جہ سے ، اسٹوڈینٹس اور طالب علم پر کچھ رقم فقیروں کو دینا واجب ہے اس لئے کہ ان جگہوں کے مالک کا پتہ نہیں ہے اور کیا یہی بات تدریس پر بھی صادق آتی ہے ؟
جواب : اگر وہ جگہ جو نماز کے لئے مخصوص کی گئی ہے ، حکومت کے اختیار میں ہے اور اس کی وضیعت و کیفیت آپ کے لئے روشن ہے ، تو اس صورت میں ذمہ دار حضرات کی اجازت سے ،وہاں پر آپ کے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے فقیروں کو کوئی رقم دینا آپ پر لازم نہیں ہے اور اگر واقعاً وہ جگہ مجہول المالک ہو یعنی اس کے مالک کا پتہ نہ ہو اور مالک کے پتہ چلنے کا کوئی راستہ بھی نہ ہوتو اس صورت میں وہاں پر نماز پڑھ سکتے ہیں لیکن اس کے عوض کچھ رقم فقیروں کے دیدیں