درخت سے حاصل ہوئے منافع میں خمس
اہل بلتستان ، اپنے اخراجات کے لئے پھلدار یا غیر پھل دار درخت لگاتے ہیں غیر پھل دار درخت کی شاخوں کو کاٹنے ( چھانٹنے) کے زمانے میں ، اس کی شاخیں کاٹ دیتے ہیں اور اپنے اور اپنے اہل عیال کے لئے استعمال کرتے ہیں جب کہ ان کی جڑوں کو ایسے ہی چھوڑ دیتے ہیں پھر اسی طرح دو یا تین سال کے بعد جب شاخیں نکل آتی ہیں ، دوبارہ کاٹ کر استعمال کرتے ہیں کیا ان پرخمس واجب ہے؟ اور اگر خمس ہے تو اسے ادا کرنے کی کیفیت کیا ہوگی ؟
جواب:۔ جب بھی ذاتی استفادہ اور استعمال کی غرض سے درخت لگائے جائیں تو ان پر خمس نہیں ہے لیکن اگر تجارت وغیرہ کے لئے لگائے جائیں تو خمس ہے ۔