غیر ضروری کتابوں کا خمس
طالب علم حضرات حوزہ علمیہ میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران ، تاریخی اور دیگر ضروری کتابیں خرید لیتے ہیں اس لئے کہ اگر نہ خریدیں تو بعد میں دستیاب نہیں ہو سکتی یا مثال کے طور پر پھر مہنگی ہو جائیں گی بہرحال بعد میں مشکلات آسکتی ہیں ، میںلہٰذا حتی الامکان سستے دام یعنی کم قیمت پرخرید نے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ابھی تمام کتابوں کا مطالعہ نہیں کر سکتے اور کم از وہ کتابیں ایک یا دو سال بغیر مطالعہ کے رکھی رہتی ہیں کیا اس صورت میں ان پر خمس ہے ؟ نیز اگر خمس ہے تو خرید کی قیمت کا حساب ہو گا یا اس وقت کی قیمت کاحساب کیا جائے؟
جواب:۔ جو کتابیں ضروری نہیں تھیں ان پر خمس ہے اور قیمت کا معیار اس وقت کی قیمت ہے ، جب خمس ادا کیاجائے ۔