جو اشخاص خمس دینے پرقادر نہیں ہیں
ایک شخص نے اپنی اس آمدنی سے جو کچھ نقد رقم ، کچھ ادھار اور کچھ میراث ، اور شاید بعض حرام مال، سے مخلوط تھی ، آہستہ آہستہ اور تھوڑا تھوڑا کرکے ایک مکان اور گھر میں استعمال کے دیگر سامان ، خرید ے جبکہ بالغ ہونے سے اب تک اس نے کبھی بھی خمس نہیں نکالا اور اب خمس ادا کرنا چاہتاہے کیا اس صورت میں گھر اور گھر کے سامان کا خمس اداکرے گا یا گھر اور اس کا سامان، سال کے خرچ میں شمار اور خمس سے مستثنیٰ ( جدا) ہو گا۔ بر فرض اگر گھر اور سامان پر بھی خمس ہو تو اس صورت میں وہ شخص تقریباً دس لاکھ تومان کا مقروض ہو جائے گاجس کو ادا کرنے سے و ہ اس وقت بھی اور آہستہ آہستہ اداکرنے سے بھی عاجز ہے چونکہ اس کی آمدنی بہت کم ہے اس صورت حال میں کیا وہ شخص خمس کی رقم ، حاکم شرع یا ان کے نمائندہ کو اداکرکے باقی کے لئے ( یعنیجس کو ادا کرنے پر قادر نہیں ہے ) مصالحت کر سکتا ہے ؟
جواب:۔ اس صورت میں جبکہ مطمن ہوکہ زمانہ حال ، یا مستقبل میں ادا کرنے کی قدرت نہیں رکھتا مصالحت کرسکتا ہے ۔