قید میں گزارے دنوں کو تعذیر یا تازیانوں کی جگہ حساب کرنا
چنانچہ تعذیرات کی وجہ سے قانونی دلائل کی بنیاد پر مجرم کو کچھ روز حوالات میں روکا جائے، کیا اس کے تازیانہ کی سزا میں تخفیف کے قائل ہوسکتے ہیں ؟ مثلا ایک شخص نے غیر شرعی رابطہ پر زنا کی حدود تک اقدام کیا تو اس پر ۹۹ کوڑے لگائے جائیں لیکن چونکہ ۱۰ روز ، صدور حکم کے زمانہ تک قید میں رہا، کیا اس کی سزا میں سے ۵۰ یا اس سے کم یا زیادہ تازیانے کم کیے جاسکتے ہیں؟
جواب : تعذیر کی کیفیت اور اس کی مقدار قاضی کے اختیار میں ہے، یہاں تک کہ مصلحت کی صورت میں اس کے قید کے دنوں کو پوری تعذیر کی جگہ شمار کرسکتا ہے۔