عزاداری میں خرافات سے پرہیز
ایسے حالات میں کہ جب اسلام کے دشمن مسلمانوں کومنتشر اور نابود کرنے کی کوشش میں ہیں اور طرح طرح کے بہانوں سے اسلام کو خرافاتی دین اور مسلمانوں کو بے منطق لوگوں کی حیثیت سے رو شناس کرانا چاہتے ہیں ایسے دور میں ایسے بعض اعمال کو انجام دینا جو دین میں موجود نہیں تھے اور بعض علاقوں میں کچھ لوگ اسلام کے شعائر کی تعظیم کے نام پر ان اعمال کے مرتکب ہوتے ہیں جن سے شیعہ مذہب اور عزاداری کی توہین کے اسباب فراہم ہو جاتے ہیں اس سلسلے میں کیا حکم ہے ؟
جواب۔ ان شرائط اور حالات میں لازم ہے کہ اہلبیت کے (ع) کے پیرو اور مکتب حسینی کے عاشق افراد پر ہر اس کام سے پرہیز کرے جو عزاداری کے پروگرام کی سستی یا توہین کا باعث ہوتے ہیں اور ان کے بجاے ایسے پروگرام کی جانب جائیں کہ جن سے حسینی مقاصد کی عظمت پہلے سے زیادہ آشکار ہو جائے اور اگر گذشتہ زمانے کے کچھ بزرگ مجتہدوں نے اپنے زمانے میں بعض دلائل و وجوہات کی بناء پر اس طرح کے بعض کاموں کی اجازت دی تھی وہ ہمارے زمانے میں ہوتے تو یہ مسلم ہے کہ انکا نظریہ دوسرا ہوتا خدا وند عالم ہم سبکو سید الشہداء علیہ السلام کے مکتب کے پیروکاروں اور ان کے جاں نثاروں میں قرار دے