بچے کے ذریعہ وجود میں آئے قتل کا حادثہ
جواد نامی بچہ نے آگ جلانے کے تمام وسائل منجملہ کاغذ، ماچس، پیٹرول فراہم کیئے اور پیٹرول کو کاغذ پر ڈال کر جلدی سے تیلی جلانے لگا لیکن ہوا کی وجہ سے تیلی بجھ جاتی تھی، جواد کے ہاتھوں میں کیونکہ پیٹرول کا ڈبہ تھا اس لئے اس نے تیلی جلانے کومصطفی سے کہا، مصطفی نے جیسے ہی تیلی جلائی جواد کے بکھیرے ہوئے پیٹرول نے فورا آگ پکڑ لی اور چونکہ بکھرا ہوا پیٹرول ہوا میں موجود تھا اس میں بھی آگ لگی اور مصطفی کے ہاتھ میں پیٹرول کے ڈبہ تک پہنچ گئی، مصطفی نے آگ کے خوف سے اس پیٹرول کے ڈبے کو ایک تیسرے بچہ بنام سید حسن کی طرف پھینک دیا، پیٹرول اس کے چہرہ پر پڑا اور وہ جلنے کے نتیجے میں فوت ہوگیا، مرحوم بچے کی دیت کے بارے میں حضور کی کیا نظر ہے؟
جواب: اس صورت میں جب وہ سب بالغ ہوں یا سب بالغ نہ ہوں ، وہ بچہ جس نے جلتے ہوئے پیٹرول کا ڈبّہ دوسرے بچے کی طرف پھینکا اور اس کے جلنے کا سبب ہوا، ضامن ہے۔