ضامن جریرہ کا عاقلہ میں سے نہ ہونا
تعذیرات اسلامی کے قوانین کی دفعہ ۳۰۷ کے تبصرہ میں اس طرح آیا ہے”جس کسی نے ضمان جریرہ کے عقد کے ذریعہ دوسرے کی جنایت کو اپنے ذمہ لے لیا ہو وہ بھی عاقلہ شمار ہوگا“ اس کو مدّنظر رکھتے ہوئے فرمائیں کیاضمان جریرہ مطلقاً عاقلہ شمار ہوگا، یا عاقلہ کے ہم پلہ ہوگا؟
جواب:ضامن جریرہ اس وقت دےت ادا کرے گا جب کوئی اور وارث موجود نہ ہواسی بنا پر اس کی نوبت عاقلہ کے بعد ہے نہ عاقلہ کے ساتھ۔