طلاق میں نافرمان زوجہ کی وکالت کا اعتبار
اگر کوئی زوجہ شرط رکھے کہ اس کے شوہر کے دوسری شادی کرنے کی صورت میں طلاق کے سلسلے میں وکیل رہے گی اب شوہر ، زوجہ کے نامناسب سلوک کی وجہ سے، روسری شادی کرلے ، کیا تب بھی پہلی بیوی ، طلاق کے متعلق وکیل ہے ؟
جواب:۔ ظاہر اًیہ صورت اُس قسم کی صورتحال سے الگ ہے، اس لئے کہ اس شرط کا مقصد یہ تھا کہ پہلی بیوی قناعت سے کام لے گی ، اب اگر پہلی زوجہ، ازدواجی زندگی پر ٹھوکر مار کر، شوہر کو بلا تکلیفی کی حالت میں چھوڑ دیتی ہے تو اس شرط کو پورا کرنے کی کوئی جگہ ہی نہیں رہ جاتی، یعنی طلاق کے سلسلے میں، زوجہ کو وکالت حاصل نہیں ہوگی .