چیک اپ کی رپورٹ پر اطہار رای پر ڈاکٹر کی ذمہ داری
ایک جوان شادی کے لیے ٹیسٹ اور چیک اپ کی غرض سے ایک ڈاکٹر کی طرف رجوع کرتا ہے، ڈاکٹر اس میں ایک ایسی بیماری کو پاتا ہے جو سرایت کرنے والی ہے یا اسے پتہ چل جاتا ہے کہ یہ جوان نشہ کا عادی ہے، یہاں پر اگر ڈاکٹر اس کی رپورٹ کے بارے میں سب کو بتا دے تو اس کے راز کا پردہ فاش ہو جائے گا اور ڈاکٹر کو معلوم ہے کہ اس کا اس کی زندگی پر نہایت برا اثر پڑے گا اور اگر وہ نہ بتائے تو اس کی بیوی ایک اس سرایت کرنے والی بیماری کا شکار ہو جائے گی اور ممکن ہے کہ ڈاکٹر کا ضمیر بھی اس کی ملامت کرے تو بیان فرمائیں کہ اس مورد میں ڈاکٹر کا شرعی فریضہ کیا ہے؟
جواب: اس بات کو ذھن میں رکھتے ہوئے کہ اس طرح کے ٹیسٹ اور چیک اپ ایک طرح سے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ہوتا ہے لہذا واقعیت کو چھپانا، مشورت میں خیانت شمار ہوگا، اس لیے واقعیت اور حقیقت کو بیان کرنا چاہیے ۔