ہاتھ کی عصبی رگوں کی دیت
چنانچہ ہاتھ کی یا کسی بھی ایسے عضو کی ہڈی کے ٹوٹ جانے سے جس کے لئے دیت معیّن ہے، عصبی رگیں ختم ہوجائیں، کیا عضو کے ٹوٹنے کی دیت کے علاوہ مجنی علیہ کو ارش بھی دیا جائے گا؟ اگر ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے عصبی رگیں ختم ہوجائیں اور وہ عضو اپنا کام کرنا چھوڑدے اور اس میں کچھ عیب پیدا ہوجائے جیسے لنگ کرنا، کیا ٹوٹنے کی دیت کے علاوہ اس عضو کا بیکار ہوجانے کی نسبت سے ارش بھی منظور ہوگا؟
جواب: اگر وہ عضو بالکل ناکارہ ہوجائے تو شل ہوجانے کی دیت اس عضو کی دو تہائی (۳/۲) ہے اور اگر کامل طور سے ناکارہ نہ ہوا ہو تو اس نے جس مقدار میں کام کرنا چھوڑدیا ہو اسی مقدار میں اس کی دیت کا حساب ہوگا۔