اُجراحتوں میں جن کا ارش موضحہ زخم کے برابر یا اس سے زیادہ ہو، عاقلہ (وارثین) کا ضامن ہونا
چونکہ عاقلہ موضحہ زخم سے بڑے زخم کے ضامن ہوتے ہیں بشرطیکہ خطاء محض ہو، لہذا حضور فرمائیں:۱۔ چنانچہ ایسا زخم لگائے جو ارش کا سبب ہوتا ہے اور ارش بھی موضحہ زخم یا اس سے بڑے زخم کے برابر ہو، کیا عاقلہ ضامن ہیں؟۲۔ متعدد زخموں کی صورت میں کہ جن کی مجموعی دیت موضحہ زخم یا اس سے بڑے زخم کے برابر ہو لیکن فردی طور سے کم ہو (چاہے دیت معیَّن ہو یا نہ ہو ) تو کس طرح ہے ؟۳۔ کچھ زخم ایسے لگائے گئے جس کی دیت موضحہ زخم سے کم ہے لیکن اُنسے حو عیب حاصل ہوا وہ دیت اور اس عیب دونوں کو ملاکہ موضحہ کے برابر یا زیادہ ہوجاتا ہے، کیا اس صورت میں عاقلہ ضامن ہیں ۔
جواب 1: اس لحاظ سے دیت اور ارش میں کوئی فرق نہیں ہے ۔جواب 2: وہ مستقل زخم کہ جن میں سے ہر ایک کی دیت موضحہ زخم سے کم ہو تو اس کو عاقلہ کے حکم شامل نہیں ہونگے ۔جواب 3: اس فرض میں چونکہ جنایت ، جنایت واحدہ ہے لہٰذا عاقلہ شامل ہو جائیں گے ۔