حَد (سزا) کے اجرا میں، چوری کا مال واپس کرنے کی تاثیر
اسلامی تعزیرات کے قانون اور بعض فقہی کتابوں میں چوری کی سزا دینے اور اس کی حد جاری کرنے کے شرائط میں سے ایک شرط جو مطلق طور پر بیان ہوئی ہے وہ یہ ہے کہ : ”چور نے چوری کے بعد، مسروقہ مال کو مالک کے اختیار میں نہ دیا ہو“ کیا عدالت کی تمام کارورائیوں کے مراحل میں یہاں تک کہ جرم کے ثابت ہونے اور فیصلہ سنانے کے بعد بھی، مذکورہ شرط باقی رہے گی؟ یا یہ شرط حاکم کے پاس شکایت کرنے سے پہلے مرحلہ سے مخصوص ہے؟
جرم کے ثابت ہونے اور فیصہ سنانے کے بعد، مالک کو اس کا مال واپس پلٹانے کا (اس سلسلہ میں) کوئی فائدہ نہیں ہے اورایسا کرنے سے اس سے حد (سزا) ساقط نہیں ہوگی ۔