ماں باپ کے حق کا احقاق
اگر کوئی عورت اپنے پوتے کوقتل کردے تو مقتول کے باپ (اس عورت کا بیٹا) کو حق ہے کہ وہ قاتل کو قصاص کرے، یہ اس وقت ہے کہ جبکہ آیات قرآنی اور روایات اسلامی کے مطابق بیٹے کو ماں یا باپ کو کم سے کم بھی اذیت دینے کا حق نہیں ہے ۔ اب اگر بیٹا اپنی ماں کے قصاص کی شکایت کرے گا تو یقینا اس کی ناراضگی کا باعث ہوگا، لہٰذا میرا سوال یہ ہے کہ کیا کبھی فقہی احکام محرمات الٰہی کے ساتھ معارض ہیں؟ اگر احکام میں تعارض نہیں ہے تو مندرجہ بالا مثال کس طرح قابل توجیہ ہے؟
ماں اور پاب کے ظلم کے مقابل میں احقاق حقوق کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وہ اس قاعدہ سے الگ ہے؛ لیکن جس قدر بھی ہوسکے درگذر کریں یہی بہتر ہے ۔