ایسی خبروں کا نشر کرنا جو مسلمانوں کے عقائد کے سست ہونے کا سبب ہوں
کبھی کبھی بیرونی ممالک سے آئی خبروں کا نقل کرنا مسلمانوں کے عقائد سے مربوط ہوتا ہے، اگر ان کا بیان کرنا ہمارے عقائد کی توہین کا سبب ہو تو کیا ان کا بیان کرنا بہتر ہے یا چھپانا؟ اگر چھپائی جائیں تو کیا ایسے عقائد سے بے خبری کا مفسدہ، زیادہ نہ ہوگا؟
اس طرح کے مسائل میں اہم ومہم کے قانون کی اتباع کی جائے اور کام کی مصلحت اور مفسدہ کو تولا جائے اور جو ان میں مہم ہے اسی پر عمل کیا جائے ۔