دشمنوں کی خبروں اور جھوٹے پروپیکنڈوں کے مقابلہ کرنے کا راستہ
ہمارے دشمن بین الاقوامی سطح پر ہمیشہ، خبروں، گزارشوں اور جھوٹے تبصروں کے ذریعہ ہمارے خلاف پروپیکنڈہ کرتے ہیں، اگر ہم بھی ایسا ہی کریں تو ان کے اور ہمارے درمیان کیا فرق ہوگا؟ کیا ہمارے لئے یہ کام جائز ہے؟ اس کی حدّو حدود کیا ہیں؟
ضروری ہے کہ صداقت کے ساتھ خبروں کو بیان کیا جائے اور ان کی مکاریوں سے غافل نہ رہیں، اور ان کے جھوٹ کو برملا کریں اور مطمئن رہیں کہ جھوٹ کا انجام برملا ہونا اور بے اعتباری ہے ۔