سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

عید زہرا سلام الله علیہا میں گناہ کرنا

کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ عید زہرا(س) کے پروگرام میں تالیاں بجانا، ناچنا یہاں تک کہ حدیث ”رُفِعَ القلم“ (جس کو ذیل میں بیان کیا جائے گا) سے منسوب کرتے ہوئے ، بعض ایسے امور کو انجام دینا جن کے حرام ہونے کا مجتہدین نے فتویٰ دے رکھا ہے، کیا آپ اس کام کو جائز سمجھتے ہیں؟”وَاٴَمَرْتُ الْکِرَامَ الْکَاتِبِینَ اٴن یَرفَعُوا الْقَلَم عَنِ الْخَلقِ کُلّھم ثَلاثَة اَیَّام مِن ذَالِکَ الْیَوم، وَلَا اٴَکْتُبُ عَلَیہِم شَیئاً مِن خَطَایَاھِم کَرامَةً لَکَ وَلِوَصِیّک“(۱)کیا اس طرح کی حدیثیں سند کے لحاظ سے معتبر ہیں اگر فرض کرلیا جائے کہ معتبر ہیں تو حدیث کا مطلب کیا ہے؟

سند کے لحاظ سے یہ حدیث معتبر نہیں ہے، اس کے علاوہ قرآن کے مخالف ہے، معاذ الله ائمہ معصومین علیہم السلام نے ان دنوں میں کسی کو گناہ کرنے کی اجازت دی ہو ایسا نہیں ہوسکتا اور اگر فرض کیا جائے کہ حدیث، سند کے لحاظ صحیح ہے تب حدیث کا مطالب یہ ہے کہ اگر کسی شخص سے کوئی لغزش ہوگئی تو خداوندعالم اس کو معاف کردے گا نہ یہ کہ عمداً گناہ کرے ۔

اقسام: گناه
کلیدی الفاظ:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت