نشہ آور چیزوں کے استعمال کرنے والوں کے بارے میں احکام
کیا نشہ آور چیز کے استعمال کے حرم ہونے کا حکم قرآن میں آیا ہے؟ اور چونکہ نشہ کی عادت، گھرانوں کو تباہ وبرباد کرنے والی اس بلاء کا نام ہے جو ہمارے جوانوں کے دامن گیر ہے، یہاں تک کہ اس سے زیادہ عمر کے لوگ اور بعض مومنین بھی اس میں مبتلا ہیں، افسوس کہ نشہ آور چیزوں سے مقابلہ کی آوازوں کا بھی کوئی خاص نتیجہ حاصل نہیں ہوسکا ہے، نیز آپ کی توضیح المسائل کے علاوہ کسی بھی عالم کی توضیح المسائل میں، اس کے حرام ہونے کا حکم کیوں بیان نہیں کیا گیاہے؟
ہمارے علاوہ بہت سے مجتہدین نے بھی نشہ آور چیزوں کو حرام قرار دیا ہے اور اس کی دلیل یہ ہے کہ عقل اس کی قباحت کا حکم کرتی ہے، اس کے علاوہ یہ آیہٴ کریمہ (بقرہ/۱۹۵) بھی ایسے لوگوں کو شامل ہے، بعض روایات بھی اسی مطلب کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ نقصاندہ اور مضر چیزوں کا استعمال کرنا حرام ہے ۔