واقعی ارادے کے بغیر فقط ظاہری شکل میں معاملہ کرنا
ایک شخص (بیچنے والا) جسے پیسہ کی ضرورت ہے، اپنے مکان کو مشروط طریق سے فروخت کردیتا (یعنی بیعانہ کوفسخ کرنے کا اختیار اپنے ہاتھوں میں رکھتا ہے) لیکن واقعی طور پر مکان کو فروخت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا (چونکہ یہ معاملہ مکان کی اصل قیمت سے بہت ہی کم قیمت پر ہوتا ہے) بلکہ اپنی ضرورت پوری کرنے کی غرض سے اس معاملہ کو صورت ظاہری میں انجام دیتا ہے، کیا اس قسم کا معاملہ صحیح ہے؟
تمام ظاہری صورت والے معاملات واقعی اور جدّی ارادے کے بغیر، باطل ہوتے ہیں ۔