وجوہات شرعیہ اور تبرُّعات سے فاضل دیت کو ادا کرنا
ایک شخص نے اپنے بھائی کی بیوی (بھابھی) کو قتل کردیا اور قاضی القضاة کی طرف سے قصاص کے اوپر محکوم ہوا اس حکم کو ایک مدت گذر گئی اور قاتل قیدخانے میں ہے ، عدالت نے مقتولہ کے باپ کو اطلاع دی کہ فاضل دیت کو ادا کرے تاکہ حکم قصاص جاری ہوسکے، لیکن چونکہ مقتولہ کا باپ ایک بے بضاعت، فقیر اور عیالدار شخص ہونے کی وجہ سے فاضل دیت کے ادا کرنے پر قادر نہیں ہے لہٰذا افراد خیّر اور عزیز واقارب سے کمک طلب کرتاہے، کیا شرعیت کی نظر سے وہ لوگ بعنوان تبرع اور مفت یا بعنوان وجوہات شرعیہ اس کی کمک کرسکتے ہیں تاکہ وہ اپنی بیٹی کے قاتل کو قصاص کرسکے ؟
جب بھی حاکم شرع تشخیص دے کہ یہ کام یک مہم اجتماعی مصلحت پر مترتب ہے تو اس کام کو انجام دے سکتا ہے لیکن وہ قصاص جو ذاتی مقاصد کے لئے انجام پائیں یہ حکم ان کو شامل نہیں ہوتا اور کیا بہتر ہے کہ قصاص سے صرف نظر کرکے دیت پر ہی راضی ہوجائیں۔